سعودی بادشاہ کا ایئرفورس پائلٹ بیٹا امریکا میں سفیر نامزد

24 اپريل 2017
شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز—۔فائل فوٹو
شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز—۔فائل فوٹو

ریاض: سعودی عرب نے شاہ سلمان کے ایک ایئرفورس پائلٹ بیٹے کو امریکا کے لیے سفیر نامزد کردیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ تبدیلی ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے، جب ہفتہ (22 اپریل) کو سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے اپنی کابینہ میں تبدیلیاں کرتے ہوئے سول سرونٹس کی مراعات کو بحال کرتے ہوئے فوج کے سربراہ کو بھی تبدیل کردیا، جو گذشتہ 2 برس سے یمن میں باغیوں کے خلاف لڑائی میں مصروف تھے۔

سعودی سرکاری نیوز ایجنسی نے شاہی احکامات کے حوالے سے بتایا، 'شہزداہ عبداللہ بن فیصل بن ترکی کو امریکی سفیر کی حیثیت سے ہٹا کر شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز کو ان کی جگہ تعینات کردیا گیا ہے'۔

واشنگٹن میں سعودی سفارت خانے کی ویب سائٹ کے مطابق شہزداہ عبداللہ وہاں ایک سال سے زائد عرصے تک کے لیے تعینات رہے تھے۔

امریکا اور سعودی عرب کے تعلقات کئی عشروں پرانے ہیں، جن کی بنیاد سعودی تیل کے بدلے امریکی سیکیورٹی کے تبادلے پر قائم ہے۔

تاہم سابق صدر براک اوباما کے دور حکومت میں ریاض اور واشنگٹن کے تعلقات میں کچھ خرابی دیکھنے میں آئی۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ سے ملاقات کیلئے سعودی نائب ولی عہد امریکا روانہ

سعودی رہنماؤں کا خیال تھا کہ صدر اوباما شام میں جنگ کے خلاف تھے اور ان کا جھکاؤ ایران کی جانب تھا۔

تاہم جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے سعودی عرب کے لیے واشنگٹن میں خاصا سازگار ماحول پایا جاتا ہے اور امریکا نے مشرق وسطیٰ میں ایران کے 'نقصان دہ اثر و رسوخ ' کی مذمت کی ہے۔

جبکہ یمن میں سعودی اتحاد کو بھی امریکا کی جانب سے لاجسٹکس، انٹیلی جنس اور ہتھیاروں کے ذریعے معاونت فراہم کی گئی ہے۔

دوسری جانب عراق اور شام میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف لڑائی کے لیے بنائے گئے فوجی اتحاد میں بھی سعودی عرب، امریکا کا اہم اتحادی ہے۔

سعودی-امیریکن پبلک ریلیشنز افیئرز کمیٹی کے صدر سلمان انصاری کے مطابق شہزادہ خالد ایک ایئرفورس پائلٹ ہیں جو داعش کے خلاف بنائے گئے اتحاد میں مشنز کی قیادت کرچکے ہیں۔

سلمان انصاری کے مطابق 'شہزداہ خالد، ایک بہت منظم، جوان اور فعال انسان ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا ایران کو 'شکست' دینے کیلئے سعودی کوششوں کا خیرمقدم

شاہ سلمان کے ایک دوسرے صاحبزادے 31 سالہ نائب ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی انتہائی طاقت ورشخصیت سمجھے جاتے ہیں۔

ان کے پاس وزیر دفاع کا منصب ہے اور انھوں نے متعدد سماجی اور اقتصادی اصلاحات کے پروگرامز متعارف کروائے ہیں۔

شاہ سلمان کی جانب سے جاری کیے گئے دوسرے احکامات کے مطابق فوج کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عید ال شالوی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا اور ان کی جگہ فہد بن ترکی کو ترقی دے کر ان کے عہدے پر تعینات کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں