اسلام آباد: بنی گالا کے اطراف غیر قانونی تجاوزات کے خلاف عمران خان کی درخواست پر از خود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں ہوئی جس میں عمران خان خود عدالت میں پیش ہوئے۔

اس موقع پر چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے پاناما کیس کے فیصلے پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے کہا کہ 'عدالتین قانون کے مطابق کام کرتی ہیں، قوم کے لیڈر ہونے کے ناطے آپ پر بھاری ذمہ داری ہے، آپ سمیت عدالت کا احترام ہم سب نے کرنا ہے'۔

چیف جسٹس نے عمران خان سے کہا کہ ’ہمارا اداراہ قانون کے مطابق کام کرتا ہے، آپ کی ایک آواز خرابی کو بہتری میں بدل سکتی ہے،ہم کوئی قاضی نہیں، قانون کے مطابق فیصلے دیتے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: 'سپریم کورٹ جو نہ کرسکی وہ 19 گریڈ کے افسر کریں گے؟'

چیف جسٹس نے چیئرمین تحریک انصاف سے کہا کہ ’ آپ ایک عام آدمی نہیں، پر لیڈر کو کہتا ہوں کہ قبلہ راست ہو جائیں، لوگ عدالتوں میں اعتماد کی وجہ سے آتے ہیں، بد اعتمادی کی فضا کو ختم کرنا ہوگا‘۔

بنی گالہ کے اطراف غیر قانونی تجاوزات کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے عمران خان کے ساتھ پرانی یادیں بھی شیئر کیں اور کہا کہ ’ہم کیتھڈرل میں اکھٹے تھے، جب آپ ایچی سن میں کرکٹ کھیلتے تھے تو ایک بار گیند کو ایسا ہٹ کیا تھا کہ گیند چرچ کو کراس کر گئی تھی، میں آپ کی کپتانی میں کھیل چکا ہوں۔

بعد ازاں کیس کے حوالے سے اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس نے کہا کہ ’دیکھنا یہ ہے کہ بنی گالا میں پلازے قانون کے مطابق ہیں یا نہیں، جو درخت کٹ گئے وہ واپس نہیں لائے جا سکتے البتہ نئی شجر کاری ہو سکتی ہے‘۔

اس موقع پر عمران خان نے کہا کہ ’ناجائز قبضے پر سابق چیف جسٹس کو بھی خط لکھا تھا، انہوں نے کوئی ایکشن نہ لیا تو قبضہ مافیا مضبوط ہو گئی‘۔

مزید پڑھیں: پاناما کیس: سپریم کورٹ کا جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

انہوں نے کہا کہ ’بنی گالا میں تیزی سے تعمیرات ہو رہی ہیں، ان کو روکنا ہوگا‘۔

عمران خان نے پاناما کیس کے حوالے سے کہا کہ ’ہم اداروں کے ساتھ کھڑے ہی، پاناما کیس کے سماعت جس طرح ہوئی اس کی کوئی مثال نہیں ملتی‘۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ’خان صاحب ! فیصلوں میں اختلافی نوٹ ساری دنیا میں آتے ہیں، جتنا شور اختلافی نوٹ پر یہاں مچا ہے کہیں بھی نہیں مچتا‘۔

چیف جسٹس نے عمران خان سے کہا کہ ’آپ ایک عام آدمی نہیں، آپ کی آواز سے بہتری بھی آسکتی ہے اور خرابی بھی، آپ قوم کو بے اعتمادی کی فضا سے نکالنے میں اپنا کردا ادا کریں‘۔

اس موقع پر عمران خان نے پاناما کیس سماعت پر پانچ رکنی بینچ کی تعریف کی اور ’ہم نے پہلے بھی عدلیہ کی بحالی میں کردار ادا کیا ہے،اب بھی پاناما بینچ کے ساتھ کھڑے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف فوری طور پر استعفیٰ دے دیں: عمران خان

چیف جسٹس نے بتایا کہ ’ 2013 کے انتخابات سے قبل ناروے میں مجھ سے کسی نے پوچھا کہ آپ کیا دیکھ رہے ہیں؟ میں نے جواب دیا کہ لوگوں میں آگاہی آرہی ہے‘۔

چیف جسٹس نے عمران خان سے کہا کہ وہ مصروف شخص ہیں لہٰذا انہیں روز عدالت میں آنے کی ضرورت نہیں بلکہ ایک اچھی لیگل ٹیم بھیج دیں جو رہنمائی کرسکے۔

چیئرمین نیب کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ’چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں جنہوں نے عوام کے مفادات پر میرے خط کا نوٹس لیا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’بنی گالہ میں پلازہ اور فلیٹس کا سیوریج راول ڈیم میں جا رہا ہے، گندے پانی سے راولپنڈی کے عوام متاثر ہورہے ہیں، بنی گالہ کے دونوں پارکس پر قبضہ ہورہا ہے، انہیں آنے والی نسلوں کے لیے بچانا ہوگا‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’پاکستان گلوبل وارمنگ سے متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، اناج اگانے کے لیے زمین پر ہاؤسنگ سوسائٹی بنائی جارہی ہیں‘

انہوں نے کہا کہ ’چئیرمین نیب کے خلاف ریفرنس دائر کرنے جارہے ہیں، ملک اداروں سے چلتے ہیں لیکن ادارے تباہ کردیے گئے، ایک واحد ادارے سے امید رہ گئی ہے اور وہ سپریم کورٹ ہے‘۔

اس سلسلے میں ترجمان تحریک انصاف نعیم الحق نے کہا کہ ’قمر زمان چوہدری سے قومی احتساب بیورو کی سربراہی واپس لینے کا وقت آپہنچا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف چیئرمین نیب کی برطرفی کیلئے سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرے گی اور یہ ریفرنس آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت دائر کیا جائے گا۔


تبصرے (1) بند ہیں

ahmak adami Apr 24, 2017 12:42pm
bohat theek "hi" to keehtey ho