سان فرانسسکو: زیادہ تر لوگوں کا یہی خیال ہوتا ہے کہ ٹیکنالوجی کی دنیا میں ملازمین کی سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والی کمپنیاں گوگل، فیس بک اور ٹوئٹر ہی ہوں گی، مگر حقیقت میں ایسا نہیں۔

امریکی ادارہ گلاس ڈور ہر سال ایسے اداروں کی فہرست جاری کرتا ہے، جو اپنے ملازمین کوسب سے زیادہ تنخواہیں دیتے ہیں ، یہ ادارہ ہر سال مختلف اداروں کے ملازمین سے ان کی تنخواہوں سمیت دیگر مراعات سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے بعد فہرست جاری کرتا ہے۔

گلاس ڈور نے سال 2017 میں سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والی 25 مختلف کمپنیز کی فہرست جاری کی ہے، جو اپنے ملازمین کو دیگر اداروں کے مقابلے زیادہ تنخواہیں دیتی ہیں۔

اس فہرست میں زیادہ تنخواہیں دینے والے اداروں میں 20 کمپنیاں ٹیکنالوجی سے منسلک ہیں۔

اس 25 اداروں کی فہرست میں فیس بک، گوگل، ٹوئٹر اور لنکڈن جیسے ادارے ملازمین کو تنخواہیں دینے کے حوالے سے پہلے 5 بڑے اداروں میں شامل نہیں ہوتے، تاہم یہ فیس بک اور گوگل ٹیکنالوجی کے شعبے میں زیادہ تنخواہیں دینے والے پہلے 6 اداروں میں شمار ہوتے ہیں۔

ملازمین کو سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والے پہلے 2 اداروں کا تعلق ٹیکنالوجی سے نہیں بلکہ کونسلنگ سے ہے۔

1۔ ویم ایم ویئر

ٹیکنالوجی کے شعبے میں سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والے اداروں میں پہلے نمبر پر سافٹ ویئر کمپنی وی ایم ویئر ہے، جو اپنے ملازمین کو سالانہ ایک لاکھ 67 ہزار 50 ڈالر (پاکستانی ایک کروڑ 75 لاکھ سے زائد)تنخواہ دیتی ہے۔

2۔ اسپولنک

ویسے تنخواہیں دینے کے حوالے سے اسپولنک کا نمبر چوتھا ہے، مگر ٹیکنالوجی کمپنیز میں یہ دوسرے نمبر پر آتی ہے، یہ کمپنی اپنے ملازمین کو سالانہ ایک لاکھ 61 ہزار 10 ڈالر (ایک کروڑ68 لاکھ سے زائد)تنخواہ دیتی ہے۔

3۔ کیڈنس ڈزائن سسٹم

ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیسرے نمبر پر ملازمین کو تنخواہیں فراہم کرنے والی کمپنی کیڈنس ہے، جو ملازمین کو سالانہ ایک لاکھ 56 ہزار702 ڈالر(ایک کروڑ64 لاکھ سے زائد) تنخواہ دیتی ہے۔

4۔گوگل

گوگل اپنے ملازمین کو سالانہ ایک لاکھ 55 ہزار 250 ڈالر (ایک کروڑ62 لاکھ سے زائد) تنخواہ دیتا ہے۔

5-فیس بک

سوشل ویب سائیٹس کی دنیا کا بادشاہ ادارہ فیس بک اپنے ملازمین کو سالانہ ایک لاکھ 55 ہزار ڈالر (ایک کروڑ 62 لاکھ سے زائد ) تنخواہ دیتا ہے۔

10- لنکڈن

اس فہرست میں پروفیشنل سوشل ویب سائیٹ لنکڈن کا ٹیکنالوجی کمپنیز میں 10 واں نمبر ہے، وہ اپنے ملازمین کو سالانہ ڈیڑھ لاکھ ڈالر (ایک کروڑ 57 لاکھ سے زائد) تنخواہ دیتی ہے۔

17-مائیکرو سافٹ

مائکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس ویسے تو دنیا کے امیر ترین شخص ہیں، مگر وہ اپنے ملازمین کو سالانہ ایک لاکھ 44 ہزار ڈالر(ایک کروڑ50 لاکھ سے زائد) تنخواہ دیتے ہیں۔

20-ٹوئیٹر

ٹیکنالوجی اداروں میں ٹوئیٹر کا نمبر 20 واں ہے، وہ اپنے ملازمین کو سالانہ ایک لاکھ 42 ہزار ڈالر(ایک کروڑ 50 لاکھ سے زائد) تنخواہ دیتا ہے۔

اس فہرست میں ایمازون لیب 126 کا 8 واں،وال مارٹ کا 18 واں، ویزا کا 19 واں جب کہ ایف فائیو نیٹ ورک کا 21 واں نمبر ہے۔

ملازمین کی ان سالانہ تنخواہوں میں وہ مراعات بھی شامل ہیں، جو انہیں دوران ملازمت ملتی ہیں۔

خیال رہے کہ یہ تنخواہیں عام ملازمین کی ہیں، ان میں وہ ملازمین شامل نہیں ہیں، جو اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوتے ہیں۔

تبصرے (2) بند ہیں

Ajmal Khan Apr 24, 2017 09:55pm
امریکی ادارے کی طرح کیا کوئی پاکستانی ادارہ بھی ملک میں ایسے اداروں کے بارے میں ہر سال فہرست تیار کرے اور میڈیا کو جاری کرے جس میں بتایا گیا ہو کہ اس ادارے نے اپنے ملازمین کوسب سے زیادہ تنخواہ دی ۔ مراعات اور میڈیکل کے ساتھ ساتھ دی گئی تعطیلات کی تعداد سے بھی عوام کو آگاہی دے ۔ بدقسمتی سے سرکاری ملازمین تو اچھی تنخواہیں اور مراعات حاصل کرلیتے ہیں مگر اخبارات میڈیا اور نجی شعبے کے ملازمین سے متعلق تاحال ایسی معلومات فراہم کرنا شاید ضروری سمجھا نہیں جاتا۔ کیا ہی اچھا ہو کوئی ادارہ یہ سب معلومات جمع کرے اور شائع کرے تاکہ حکومت کے پالیسی سازوں کو ان ملازمین کے دکھ تکلیف کا بھی اندازہ ہو جو حکومتی ٹیکسوں کی بھر مار کی صورت میں ان پر جان لیوا حملے کے مترادف ہوتا ہے ؟۔
عثمان احمد Apr 24, 2017 10:10pm
آپ اوسط لکھنا بھول گئے شاید۔ ورنہ کل تنخواہ کے حساب سے یہ بہت کم ہے۔