ویسے تو اب تک اڑنے والی گاڑیاں ہی تیار کی جارہی ہیں مگر گوگل کے شریک بانی لیری پیج اڑن موٹرسائیکل کو رواں سال کے آخر تک فروخت کے لیے پیش کرنے والے ہیں۔

گوگل کے شریک بانی لیری پیج کافی عرصے سے خاموشی کے ساتھ دو کمپنیوں کے ساتھ مل کر اڑنے والی سواریوں کی تیاری پر کام کررہے تھے۔

اب ان میں سے کیٹی ہاک نامی کمپنی نے آخرکار پہلی اڑنے والی گاڑی یا یوں کہہ لیں موٹرسائیکل کا تجربہ کیا ہے اور یہ عام افراد کے لیے رواں سال کے آخر تک دستیاب ہوگی۔

کیٹی ہاک کے صدر سبسٹین تھرون نے ایک ٹوئیٹ میں اپنی کمپنی کے ویب سائٹ کا ایک لنک شیئر کیا جس میں فلائیر نامی اس سواری کے پروٹوٹائپ کی ویڈیو اپ لوڈ تھی۔

یہ پروٹوٹائپ ایک موٹرسائیکل جیسے برقی ائیرکرافٹ کا ہے جس کے حتمی ورژن پر ابھی کام جاری ہے جو اس سے کچھ مختلف ہوسکتا ہے۔

اس سواری کا وزن سو کلو گرام تک ہے اور یہ 25 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرسکتی ہے۔

جیسا آپ نیچے ویڈیو میں دیکھ سکتے ہیں کہ کسی گاڑی کے مقابلے میں یہ موٹرسائیکل سے زیادہ مشابہہ ہے جو کہ پانی میں لینڈ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔

ایک شخص کے ساتھ سفر کرنے والی اس سواری میں آٹھ روٹرز ہیں جو کہ ماحول دوست ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔

اور ہاں اس سواری کو چلانے (بلکہ اڑانے) کے لیے پائلٹ لائسنس کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔

جیسا اوپر لکھا جاچکا ہے کہ اسے سال کے آخر تک فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا اور قیمت کا تعین بھی اسی وقت ہوگا تاہم ابھی سو ڈالرز کے عوض اس کمپنی کی ممبرشپ حاصل کرنے پر اسے خریدنے پر دو ہزار ڈالرز تک کی رعایت ملے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں