کیا اگلے 30 برس دنیا کیلئے بہت تکلیف دہ ہوں گے؟

اپ ڈیٹ 25 اپريل 2017
جیک ما — رائٹرز فائل فوٹو
جیک ما — رائٹرز فائل فوٹو

چین کے امیر ترین شخص اور علی بابا کمپنی کے چیئرمین جیک ما نے خبردار کیا ہے کہ دنیا کو بہت زیادہ تکالیف کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوجانا چاہیئے۔

چین میں ایک کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا 'اگلے 30 برسوں کے دوران دنیا کو خوشی کے مقابلے میں بہت زیادہ تکلیف کا سامنا ہوگا'۔

ان کا کہنا تھا، 'اگلی تین دہائیوں میں سماجی تنازعات ہر قسم کی صنعتوں اور ہر شعبہ ہائے زندگی پر اثرات مرتب کریں گے'۔

انہوں نے کہا کہ آنے والی دہائیوں میں روبوٹس، آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور دیگر جدید ترین ٹیکنالوجی افرادی قوت کی ضرورت کو ختم کردیں گی جس کے نتیجے میں سماجی اور معاشی انتشار اور تکالیف میں اضافہ ہوگا۔

جیک ما کا کہنا تھا 'وہ شہر جہاں آمدنی بڑھے گی وہاں ٹیکنالوجی کے استعمال کے نتیجے میں لوگوں کے لیے بہت کم ملازمتیں دستیاب ہوں گی'۔

اسی طرح ان کا کہنا تھا کہ ایسے شہر جہاں امیر ترین افراد رہتے ہیں، ان کے اور کم آمدنی والے افراد کے درمیان خلاء مزید بڑھ جائے گا کیونکہ امیر طبقہ ٹیکنالوجی کے نتیجے میں زیادہ امیر ہوگا۔

انہوں نے کہا 'مشینیں وہ سب کچھ کرسکتی ہیں جو انسان نہیں کرسکتے، اس طرح مشینیں افرادی قوت کی جگہ لے لیں گی'۔

جیک ما اس سے پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ گلوبل ازم سنگین نتائج کا سبب بنے گی اور دنیا بھر میں مسلح تنازعات کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

ان کا کہنا تھا 'اگر تجارت روکی گئی تو جنگ شروع ہوگی، یہ ثابت ہوچکا ہے کہ تجارت سے لوگوں کو باہمی رابطے کرنے میں مدد ملتی ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں