اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اختر کیانی نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما کی گمشدگی کے کیس میں سیکریٹری داخلہ اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد کو اگلی سماعت میں طلب کرلیا۔

سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی نواب علی لغاری رواں ماہ 4 اپریل کو اسلام آباد میں اپی رہائش گاہ سے لاپتہ ہوگئے تھے۔

جسٹس اختر کیانی نے سماعت کے دوران سیف سیٹی منصوبے کے موثر ہونے پر بھی سوالات اٹھائے۔

ان کا کہنا تھا کہ دارالخلافہ کی تقریباً تمام سڑکوں پر کئی سی سی ٹی وی کیمروں کی موجودگی کے باوجود پی پی پی رہنما کو اٹھایا گیا اور پولیس اس کا سراغ لگانے میں ناکام ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: سابق مشیر سندھ نواب علی لغاری اسلام آباد سے 'اغوا'

درخواست گزار نواب علی لغاری کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر مبینہ طور پر سیکرٹری داخلہ کی غیرقانونی قید میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لوئی بھیر تھانے کے ایس ایچ او نے ایف آئی آر اُس وقت درج کی جب معاملے کو میڈیا میں نمایاں کیا گیا۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ آئی جی اسلام آباد کو نواب علی لغاری کو بازیاب کرکے عدالت کے سامنے پیش کرنے اور اہل خانہ کو واپس کرنے کے لیے احکامات جاری کریں۔

بعدازاں کیس کی سماعت 8 مئی تک ملتوی کردی گئی۔

یہ رپورٹ 25 اپریل 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں