وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے پاکستان میں شکار کیلئے آنے والے غیر ملکی وفود اور ان کے اسٹاف کی نقل و حرکت سے متعلق نئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار یا اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کی منظوری دے دی۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے تیار کردہ ایس او پیز کو متعلقہ وزارتوں، پاکستان میں موجود غیر ملکی سفارت خانوں اور دیگر ممالک میں موجود پاکستانی حکام کو بھجوا دیا گیا۔

نئے ایس او پیز کے مطابق وزارت داخلہ غیر ملکی وفود کیلئے اسٹاف کی معلومات ان کی آمد سے ایک ہفتہ قبل متعلقہ ادارے کو فراہم کرے گی۔

اسی طرح متعلقہ اداروں کو غیر ملکی مہمانوں اور دیگر خاص شخصیات کے حوالے سے معلومات ان کی آمد سے 72 گھنٹے قبل فراہم کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: ویزوں کا اجرا:قوانین کا بلاتفریق اطلاق یقینی بنانے کی ہدایت

نئے ایس او پیز کے مطابق شکار کیلئے پاکستان آنے والے وفود اور ان کے اسٹاف کی بین الاقوامی فلائٹس کی نشاندہی بھی متعلقہ اداروں کو پہلے سے کی جائیں گی۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، انسداد منشیات فورس، کسٹم اور مقامی انتظامیہ مذکورہ فلائٹس کے لینڈنگ کے مقامات پر وفود کو امیگریشن، سیکیورٹی اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کریں گے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے تمام قسم کے لینڈنگ پرمٹس کی منسوخی کی صورت میں غیر ملکیوں کو پاکستان آنے کیلئے ویزا حاصل کرنا ہوگا، کسی غیر ملکی کو ویزا اور امیگریشن عمل کو مکمل کیے بغیر ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ جو نئے ایس او پیز کی خلاف ورزی کرے گا انھیں گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’بغیر ویزہ پاکستان آنے والوں پر مقدمہ چلے گا‘

نئے ایس او پیز کے تحت وزارت خارجہ کو ایف آئی اے کی جانب سے کلیئر قرار دی جانے والی بین الاقوامی فلائٹس کی معلومات فراہم کی جائیں گی جبکہ متعلقہ محکمہ ترجمان مقرر کرے گا۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے تمام غیر ملکیوں کو ویزا کی فراہمی پر پابندی لگادی تھی، ان میں سفر کرنے والے تمام غیر ملکی حکام بھی شامل تھے۔

چوہدری نثار نے انکشاف کیا تھا کہ 2007 سے اب تک 34000 لینڈنگ پرمٹس جاری کئے گئے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں