واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے برعکس ان کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ کا اصرار ہے کہ شامی پناہ گزینوں کو امریکا میں داخلے کی اجازت دینے کے معاملے پر بات چیت ہونی چاہیئے۔

امریکی نیوز چینل 'این بی سی' کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا، 'میرا خیال ہے کہ پوری دنیا کو اس وقت انسانی بحران کا سامنا ہے اور ہم سب کو مل کر اس مسئلے کو حل کرنا ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا، 'پناہ گزینوں کے لیے امریکی سرحدیں کھولنا بات چیت کا حصہ ہونا چاہیئے لیکن صرف یہی کافی نہیں ہے'۔

یاد رہے کہ امریکی صدر نے حال ہی میں شامی پناہ گزینوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے ایگزیکٹو آرڈرز جاری کیے تھے، جس میں کہا گیا تھا کہ یہ پناہ گزین امریکی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، تاہم امریکی وفاقی عدالت نے اس پابندی کو مسترد کرتے ہوئے اس فیصلے کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکا اور روس شام میں جنگ بندی پر متفق

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں ’محفوظ زون‘ بنانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے امریکا میں موجود تمام پناہ گزینوں کو مشرقی وسطیٰ کے ممالک میں دربدر کر دیا، دوسری جانب ٹرمپ نے شام میں ہونے والے مبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں صدر بشار السد کی فوج کے خلاف کروز میزائل حملوں کا بھی آغاز کیا۔

یہ بھی پڑھیں: شام پر امریکی فضائی حملے کے بعد دنیا کا ردعمل

واضح رہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی نے دنیا میں بد ترین انسانی بحران کو جنم دیا ہے اور یہ دنیا میں دوسری جنگ عظیم کے بعد آنے والا سب سے بڑا بحران ہے۔

اس خانہ جنگی میں اب تک 32 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور کروڑوں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ شام کی ایک تہائی آبادی ملک چھوڑ کر جاچکی ہے۔

یہ خبر 27 اپریل 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں