ونود کھنہ کینسر کے باعث چل بسے

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2017
70 سالہ ونود کھنہ  100 سے زائد فلموں میں کام کر چکے تھے— فوٹو/ فائل
70 سالہ ونود کھنہ 100 سے زائد فلموں میں کام کر چکے تھے— فوٹو/ فائل

بولی وڈ کے معروف اداکار ونود کھنہ 70 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

ہندوستانی خبر رساں ادارے انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق اداکار کا انتقال آج صبح ہوا، وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔

اپنے طویل بولی وڈ کیریئر میں ونود کھنہ 100 سے زائد فلموں میں کام کرچکے تھے, وہ بھارتی پنجاب سے بھارتی جنتہ پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ کچھ روز قبل بھی ونود کھنہ کے انتقال کی افواہ سامنے آئی تھی، جس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میگھالیہ کے اراکین نے ان موت کی افواہ سن کر دو منٹ کی خاموشی کے ذریعے ان کو خراج عقیدت بھی پیش کردیا۔

مزید پڑھیں: ونود کھنہ کی موت کی افواہ پر بی جے پی کا اظہار معذرت

تاہم بعد ازاں پارٹی نے دو منٹ کی خاموشی پر معذرت کی اور کہا کہ انہوں نے ایسا خبر کی تصدیق کیے بغیر کیا۔

ونود کھنہ نے بولی وڈ میں اپنے کیریئر کا آغاز 1968 کی فلم ’من کا میت‘ کے ساتھ کیا، انہوں نے ’میرے اپنے‘، ’میرا گاؤں میرا دیش‘، ’امتحان‘، ’انکار‘، ’امر اکبر انتھونی‘، لہو کے دو رنگ‘، ’قربانی‘ اور ’جرم‘ جیسی نامور فلموں میں کام کیا۔

وہ 1970 اور 1980 کی دہائی کے کامیاب اداکار مانے جاتے تھے، کیریئر کے شروع میں انہیں صرف منفی کرداروں کی آفرز موصول ہوئی، تاہم بعدازاں فلموں میں انہوں نے مرکزی کردار ادا کرنا شروع کیے۔

ونود کھنہ کو اپنی فلم ’ہاتھ کی سفائی‘ کے لیے بہترین معاون اداکار اور لائو ٹائم اچومنٹ کے لیے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔

انہیں 2007 میں ذی سینی ایوارڈز کی جانب سے بھی لائف ٹائم اچومنٹ ایوارڈ دیا گیا۔

وہ آخری مرتبہ 2015 کی فلم ’دل والے‘ میں کام کرتے نظر آئے تھے، انہوں نے اس فلم میں شاہ رخ خان کے والد کا کردار کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں