دمشق: شامی دارالحکومت دمشق کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں علاقے میں آگ لگ گئی تاہم اس دھماکے کی وجوہات اب تک سامنے نہیں آسکیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق شام میں موجود ایک انسانی حقوق کی نگراں تنظیم نے بتایا کہ دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ایک زور دار دھماکا ہوا، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ دھماکا زمینی حملے کے نتیجے میں ہوا یا پھر کسی قسم کی فضائی کارروائی کی گئی۔

واضح رہے کہ ماضی میں بھی اسرائیلی طیارے لبنانی تنظیم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو جواز بناتے ہوئے دمشق ایئرپورٹ پر بمباری کر چکے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ حزب اللہ، شامی حکومت کی اتحادی ہے اور اس تنظیم کے ہتھیاروں کے بڑے ذخائر یہاں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جعلی خبر پڑھ کر خواجہ آصف کی اسرائیل کو دھمکی

حزب اللہ کے زیر اثر ٹیلی ویژن المنار نے دعویٰ کیا کہ یہ دھماکا ممکنہ طور پر اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے فضائی حملے کی وجہ سے ہوا۔

انسانی حقوق کی تنظیم کے چیف رمی عبد الرحمان نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکا بہت شدید تھا جس کی وجوہات اب تک واضح نہیں ہیں تاہم دھماکے کی وجہ سے ایک وسیع علاقے میں آگ لگ گئی جبکہ المنار ٹی وی کا کہنا ہے کہ اس حملے سے صرف مالی نقصان ہوا ہے۔

المنار ٹی وی کے مطابق جمعرات کی صبح دمشق انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب فیول ٹینکس اور ویئر ہاؤس میں ایک دھماکا ہوا، جس کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ یہ اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں ہوا۔

یاد رہے کہ اسرائیلی جنگی جہازوں نے اس ایئرپورٹ کو دسمبر 2014 میں بھی نشانہ بنایا تھا۔

مزید پڑھیں: ہندوستان اور اسرائیل گٹھ جوڑ: مگر کس کے خلاف؟

دوسری جانب اسرائیلی انٹیلی جنس کے وزیر نے حزب اللہ کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کی تردید کردی، ان کا کہنا تھا کہ دمشق ایئرپورٹ پر دھماکا ہوا ہے لیکن اس حملے کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ نہیں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آرمی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایران کی جانب سے حزب اللہ کو فراہم کیے جانے والے ہتھیاروں کی روک تھام کے لیے کام کر رہا ہے، یہ ہتھیار شام کے راستے لبنان میں منتقل کیے جاتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ہمیں حزب اللہ کی لبنانی سرزمین پر ہتھیار منتقل کرنے کی معلومات ملیں گی تو ہم اس پر کارروائی کریں گے اور آج ہونے والا واقعہ اسرائیل کی اس پالیسی سے مطابقت رکھتا ہے۔

تاہم انہوں نے ایئرپورٹ کے قریب حملے کے الزام کی مکمل طور پر تردید کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں