’چیٹر شیراپووا پر تاحیات پابندی عائد کرنی چاہیے‘

اپ ڈیٹ 28 اپريل 2017
پورشے گرینڈ پرکس کے دوسرے راؤنڈ کا میچ جیتنے پر ماریہ شیراپووا کا فاتحانہ انداز— فوٹو: اے ایف پی
پورشے گرینڈ پرکس کے دوسرے راؤنڈ کا میچ جیتنے پر ماریہ شیراپووا کا فاتحانہ انداز— فوٹو: اے ایف پی

2014 کے ومبلڈن اوپن کی فائنلسٹ یوجین بوچارڈ نے ماریا شیراپووا کی انٹرنیشنل ٹینس میں واپسی کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ’چیٹر شیراپووا‘ پر تاحیات پابندی عائد کی جائے۔

ڈوپنگ قوانین کی خلاف ورزی پر روسی ٹینس اسٹار ماریہ شیرا پوا پر دو سال کی پابندی عائد کردی کیونکہ ان کے خون کے نمونوں میں میلڈونیم نامی دوا پائی گئی تھی جس کا استعمال واڈا کے قوانین تحت ممنوع ہے۔

شیراپووا نے پابندی کے خلاف اپیل کی تھی جس کے بعد ان کی سزا میں کمی کر کے اسے 15 ماہ تک گھٹا دیا گیا تھا اور حال ہی میں ان کی جرمنی میں ہونے والے پورشے گرینڈ پرکس ٹورنامنٹ کے ساتھ ٹینس کی دنیا میں واپسی ہوئی ہے۔

البتہ کینیڈا سے تعلق رکھنے والے ٹینس اسٹار نے شیراپووا کی ٹینس میں واپسی پر خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غلط ہے، وہ ایک چیٹر ہے اور میرے خیال میں کسی بھی کھیل میں چیتر کو دوبارہ اس کھیل میں واپسی کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

شیراپووا نے فاتحانہ انداز میں ٹینس کے کورٹ میں واپسی کی اور اپنے ابتدائی دونوں میچ جیت لیے ہیں۔

بوچارڈ نے کہا کہ ڈبلیو ٹی اے نے روسی کھلاڑی کو ٹینس میں واپسی کی اجازت دے کر نوجوانوں بچوں کو غلط پیغام پہنچایا کہ آپ چیٹنگ کریں اور ہم واپسی پر کھلے دل سے آپ کا استقبال کریں گے۔

یاد رہے کہ یوجین بوچارڈ کے ساتھ ساتھ دنیا کے متعدد کرکٹرز نے شیراپووا کی پابندی میں کمی اور ان کی ٹینس کورٹ میں واپسی کی مذمت کرتے ہوئے اسے غلط فیصلہ قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں