وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ مستعفی

اپ ڈیٹ 28 اپريل 2017
وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ —فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ —فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری پر کرپشن کا الزم لگاتے ہوئے وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔

ذرائع کے مطابق ریاض پیرزادہ نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پاکستان اسپورٹس بورڈ ڈاکٹر اختر نواز گنجیرا پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کے بعد انہیں عہدے سے ہٹائے جانے کی مخالفت کی تھی۔

اسلام آباد میں پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ملازمین سے الوداعی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریاض پیرزادہ کا کہنا تھا کہ 'کرپشن کرنے والوں نے ڈی جی اسپورٹس بورڈ پر الزام لگا کر انہیں ملازمت سے فارغ کردیا، اربوں کی کرپشن کرنے والے افراد کو ایسے الزامات لگاتے ہوئے شرم آنی چاہیئے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'باکسر وسیم کے مسئلے پر بھی ہمیں چور سمجھا گیا'۔

وفاقی وزیر کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کو بھیجے گئے استعفیٰ میں کہا گیا کہ وہ اپنے تحفظات ان کے علم میں لانا چاہتے ہیں۔

خط کے متن میں وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ ’وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کی جانب سے ان کی وزارت میں مداخلت کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے جس کے سبب وہ نہ صرف پریشانی کا شکار ہیں بلکہ اپنے اختیارات کو بھی محدود سجمھتے ہیں’۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس صورتحال میں وہ اس عہدے پر نہیں رہ سکتے جبکہ بطور سیاسی کارکن ان کی خدمات ہمیشہ وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ رہیں گی‘۔

ڈان سے گفتگو میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’میں وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری کی جانب سے کافی تذلیل برداشت کرچکا ہوں، یہ سب مزید برداشت نہیں کروں گا جبکہ اپنا استعفیٰ بھی واپس نہیں لوں گا’۔

دوسری جانب لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ 'وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ کو اگر کوئی شکایت تھی تو وہ وزیراعظم سے کہتے، اس طرح بیان بازی کوئی درست طریقہ نہیں’۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں