واشنگٹن: آج کل دنیا بھر میں کم عمر اور نوجوان افراد توانائی حاصل کرنے کے لیے انرجی ڈرنکس، سوڈا اور کیفین کی زائد مقدار والے مشروبات کا استعمال کرتے نظر آتے ہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ انرجی ڈرنکس، کافی اور دیگر مشروبات وقتی توانائی بھی فراہم کرتے ہیں، تاہم ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ انرجی ڈرنکس اور کیفین کی زائد مقدار والے مشروبات انسانی صحت کے لیے نقصان کار ثابت ہوسکتے ہیں۔

امریکی سائنسی جریدے جاہا میں شائع ایک تحقیق کے مطابق یو ایس اے ایف میڈیکل سینٹر کیلی فورنیا کے ماہرین کی جانب سے نوجوان افراد پر کی جانے والی تحقیق سے پتہ چلا کہ انرجی ڈرنکس، کیفین کی زائد مقدار والے مشروبات اور سوڈا کے صحت پر برے اثرات دیکھے گئے۔

ماہرین نے تحقیق میں شامل رضاکاروں کو 946 ملی لیٹر انرجی ڈرنکس دیا، جس میں کیفین کی مقدار 320 گرام رکھی گئی، جو تقریبا کافی کے 4 کپ کے برابر بنتی ہے، اس ڈرنک میں چینی اور وہ تمام اجزاء بھی ڈالے گئے جو ایک انرجی ڈرنک میں شامل ہوتے ہیں۔

بعد ازاں نوجوانوں کو ریڈ بل جیسے انرجی ڈرنکس بھی دئیے گئے، جب کہ رضاکاروں کو کیفین اور انرجی ڈرنکس میں شامل اجزاء کی کم مقدار سے تیار کردہ مشروبات بھی پلائے گئے۔

سائنسی جریدے کے مطابق رضاکاروں پر 6 دن تک تجربہ کیا گیا، جس کے بعد حاصل ہونے والے نتائج سے پتہ چلا کہ جن مشروبات میں کیفین اور دیگر اجزاء کی کم مقدار استعمال کی گئی تھی انہوں نے بلڈ پریشر میں اضافہ کیا، جب کہ انرجی ڈرنکس نے اس سے بھی زیادہ بلڈ پریشر میں اضافہ کیا۔

انرجی ڈرنکس اور کیفین کی زیادہ مقدار والے مشروبات کے بلڈ پریشر کے اثرات 6 گھنٹے تک جاری رہے، جب کہ انرجی ڈرنکس اور کیفین کی زائد مقدار والے مشروب کے دل پر بھی اثرات دیکھے گئے۔

تحقیق کے مطابق انرجی ڈرنکس اور کیفین کی زیادہ مقدار والے مشروبات کے انسانی جسم، بلڈ پریشر اور دل کی صحت پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیق کاروں نے انرجی ڈرنکس اور کیفین کی زیادہ مقدار والے مشروبات کو مکمل طور پر صحت کے لیے خطرناک قرار نہیں دیا، بلکہ صرف ان کے استعمال سے پڑنے والے اثرات سے متعلق آگاہ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں