استنبول: انٹرنیٹ مانیٹرنگ گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ترک حکام نے اپنے ملک میں معلوماتی ویب سائٹ وکی پیڈیا پرپابندی عائد کردی ہے۔

ترکی بلاکس نامی ایک انٹرنیٹ مانیٹرنگ گروپ نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا کہ ترکی نے وکی پیڈیا پر پابندی عائد کردی ہے، تاہم پابندی کی اصل وجہ سامنے نہیں آسکی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ہفتے کی صبح ترکی میں انٹرنیٹ صارفین کو وکی پیڈیا کے کسی بھی صفحہ تک رسائی نہیں مل رہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی: 6 ماہ میں 1656 سوشل میڈیا صارفین گرفتار

مانیٹرنگ گروپ نے دعویٰ کیا کہ ترک حکام کی جانب سے انتظامی حکم آنے کے بعد وکی پیڈیا کو بلاک کیا گیا ، اس بندش سے ملک میں وکی پیڈیا کا مختلف زبانوں میں شائع ہونے والا کوئی بھی ایڈیشن انٹرنیٹ پر موجود نہیں ہے۔

ترکی بلاکس اور دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق اس معلوماتی ویب سائٹ کو عبوری انتظامی حکم کے تحت بند کیا گیا ہے تاہم اس کی مستقل بندش کے لیے اگلے چند روز میں عدالتی توثیق کی ضرورت ہوگی۔

دوسری جانب ترکی کی معلومات اور مواصلات ٹیکنالوجی اتھارٹی نے موقف اختیا ر کیا ہے کہ اس نے وکی پیڈیا پر پابندی عائد کی ہے تاہم اس کی تفصیلات نہیں بتائیں۔

مزید پڑھیں: ترکی میں 20 ریڈیو اور ٹی وی چینلز بند

تاہم اتنا ضرور بتایا گیا کہ تکنیکی تجزیے اور قانونی غور و فکر کے بعد وکی پیڈیا کے خلاف یہ انتظامی اقدام اٹھایا گیا۔

وکی پیڈیا کے علاوہ ترکی میں معروف سوشل میڈیا ویب سائٹس معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔

واضح رہے کہ ترکی پچھلے کچھ برسوں سے معروف انٹرنیٹ ویب سائٹس کو اپنے ملک ہونے والے مظاہروں اور دہشتگردی کے واقعات کے پیش نظر بلاک کرنے کے حوالے سے خاصہ مقبول رہا ہے، ان ویب سائٹس میں فیس بک اور ٹوئٹر سر فہرست ہیں۔

یہ بھی پڑھی: ترکی میں ریفرنڈم کا نتیجہ اعلی عدالت میں چیلنج

تاہم انٹرنیٹ صارفین وی پی این سروسز کا سہارا لے لیکر ان بلاک ویب سائٹس کو استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاہم یہ شکایات بھی موصول ہورہی ہیں کہ اب وی پی این سروس بھی بند ہونا شروع ہوگئی ہے۔

حکومت کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کے پیش نظر اس طرح کے عبوری اقدامات کیے جاتے ہیں تاہم ناقدین اسے صدر طیب اردگان کی حکومت میں شہریوں کی آزادی پر ایک اور پابندی کی مانند دیکھتے ہیں۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں