3700 سال پرانا مصری شہزادی کا مقبرہ دریافت
مصری حکام نے 3700 پرانا ایک تابوت دریافت کیا ہے جس کے بارے میں حکام خیال کر رہے ہیں کہ اس میں موجود انسانی باقیات فرعون ایمنیکاماو کی بیٹی کے ہیں۔
مصری وزارت آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ ایک چیمبر دریافت ہوا ہے اور اس چیمبر سے ملے والی صندوق میں موجود جو باقیات ہیں وہ تیرہویں نسل کے بادشاہ ایمنیکاماو کی بیٹی کے ہوسکتے ہیں۔
فرعون ایمنیکاماو کا ہرم اس نئی دیافت ہونے والی جگہ سے 600 میٹر دور ہے۔
مصری حکام نے بتایا کہ یہ دریافت مصری دار الحکومت قاہرہ کے جنوبی علاقے دہشور میں واقع شاہی قبرستان میں ہوئی ہے۔
مصری وزارت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس چیمبر میں ایک صندوق ہے جس پر ہیروغلافی رسم الخط کندہ ہے جبکہ اس صندوق میں چار مرتبان تھے جن کے اندر کسی خاتون کے باقیات بھرے ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی آثار قدیمہ کے ماہرین نے ایک ہرم دریافت کیا تھا جس پر ہیروغلافی رسم الخط کندہ تھا جس میں فرعون ایمنیکاماو کا نام درج تھا۔
تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ ہرم قدیم مصر کے باشندوں کی ہموار اطراف والے ہرم کی تعمیر کی پہلی کوشش تھی۔
ان قبرستان کے ڈائریکڑر جنرل عدیل اوکاہسا نے بتایا کہ ایک سنگ مرمربھی ملا ہے جس پر ہیروغلافی رسم الخط میں دس سطریں کندہ ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ اس کوٹھڑی نما ہرم کے گرینائٹ انٹیل اور پتھریلی اینٹوں سے اس کی اندرونی ساخت کا پتہ لگتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس ہرم کے لیے کھدائی کا کام جاری ہے جبکہ اس کے سائز کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
عدیل اوکاہساری نے یہ بھی بتایا کہ خم شدہ سلوپ سے ایسا لگتا ہے کہ یہ قدیم مصر کی ہموار اطراف کے ہرم بنانے کی پہلی کوشش تھی۔
مصری وزارت کا کہنا ہے کہ اس ہرم کے تمام حصے اس وقت بہتر حالت میں ہیں جبکہ مزید حصوں کی تلاش کے لیے گھدائی کا عمل جاری ہے۔
تبصرے (0) بند ہیں