محبت کی خاطر شہزادی شاہی رتبے سے دستبردار

اپ ڈیٹ 18 مئ 2017
شہزادی ماکو کی عمر 25 سال ہے—فوٹو: رائٹرز
شہزادی ماکو کی عمر 25 سال ہے—فوٹو: رائٹرز

جاپان کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والی شہزادی ماکو نے اپنے خوابوں کے شہزادے کے ساتھ زندگی گزارنے کے لیے عام شہری بننے کا فیصلہ کرلیا اور اپنے شاہی رتبے کی قربانی دے دی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق جاپانی بادشاہ آکی ہیتو کی 25 سالہ پوتی ماکو اپنے کالج کے دوست کی کومورو سے منگنی کرتے ہوئے شاہی رتبے سے دستبردار ہوگئی ہیں۔

واضح رہے کہ جاپان کے شاہی قانون کے مطابق اگر کوئی شہزادی کسی عام آدمی سے شادی کرتی ہے تو اسے شاہی خاندان اور اپنے رتبے کو چھوڑنا پڑتا ہے اور اس کی حیثیت عام شہریوں جیسی ہوجاتی ہے۔

شہزادی ماکو اور 25 سالہ کی کومورو کی ملاقات دوران تعلیم ٹوکیو میں ہوئی تھی، جہاں دونوں کی محبت پروان چڑھی اور انہوں نے ساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔

شہزادی ماکو اور کی کومورو کی ملاقات دوران تعلیم ٹوکیو میں ہوئی—فوٹو: اے ایف پی
شہزادی ماکو اور کی کومورو کی ملاقات دوران تعلیم ٹوکیو میں ہوئی—فوٹو: اے ایف پی

جاپانی سیاحت کے فروغ کے ایک پروگرام میں 'سمندر کے شہزادے' کا خطاب پانے والے کی کومورو اصل زندگی میں ایک عام شخص ہیں، جن کی محبت میں شہزادی گرفتار ہوئیں۔

صحافیوں سے گفتگو میں اپنی منگنی سے متعلق بات کرتے ہوئے کومورو کا کہنا تھا کہ ’ابھی اس بارے میں بات کرنا مناسب نہیں وہ صحیح وقت آنے پر تفصیلات سے آگاہ کریں گے'۔

دوسری جانب جاپانی میڈیا پر کی کومورو اور شہزادی ماکو کی منگنی کی خبروں نے عوام کو یہ سوچنے پر بھی مجبور کردیا ہے کہ شہزادی کی جانب سے شاہی عہدے سے دستبرداری کے بعد تیزی سے سکڑتے شاہی خاندان کا مستقبل کیا ہوگا۔

واضح رہے کہ عام شہریوں سے شادی کے بعد شاہی رتبے سے دستبرداری کا یہ قانون صرف عورتوں کے لیے مختص ہے اور اس کا اطلاق شاہی مردوں پر نہیں ہوتا۔

یہی وجہ ہے کہ جاپانی بادشاہ اور ان کے دونوں بیٹے جنہوں نے عام خواتین سے شادی کی تھی وہ اب اپنے اہل خانہ کے ساتھ شاہی خاندان کا حصہ ہیں۔

شہزادی ماکو کی منگنی نے اس بحث کو بھی ہوا دی ہے کہ شاہی خاندان کے قوانین میں مردوں کی طرح عورتوں کو بھی عام افراد سے شادی کی اجازت حاصل ہونی چاہیئے۔


تبصرے (0) بند ہیں