ایران: صدارتی انتخاب کے دوران ٹرن آؤٹ 70 فیصد رہا

اپ ڈیٹ 20 مئ 2017
ٹرن آآٹ اچھا رہا، خواتین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا—فوٹو: اے ایف پی
ٹرن آآٹ اچھا رہا، خواتین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا—فوٹو: اے ایف پی

تہران: ایران کے محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ صدارتی انتخاب کے دوران ٹرن آؤٹ 70 فیصد رہا، جب کہ کئی لوگ وقت پر ووٹ کاسٹ نہیں کرسکے، جس وجہ سے پولنگ کے وقت میں اضافہ کیا گیا۔

پولنگ کا وقت مقامی وقت کے مطابق شام 6 بجے ختم ہوگیا تھا، تاہم ایران کی وزارت داخلہ نے 4 بار پولنگ کے وقت میں اضافہ کیا، تاکہ تمام افراد ووٹ کاسٹ کر سکیں۔

خیال رہے کہ ایران میں پولنگ کے اوقات بڑھانا معمول کی بات ہے، ماضی میں بھی پولنگ کے اوقات بڑھائے جاتے رہے ہیں۔

ایران میں 12 ویں صدر کے انتخاب کے لیے مجموعی طور پر ووٹنگ میں ٹرن آؤٹ بہتر رہا، خواتین اور بزرگوں سمیت نوجوان افراد نے بھی اپنا حق رائی دہے استعمال کیا۔

انتخاب کے موقع پر ایران بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جب کہ ملک میں 63 ہزار پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے۔

ایران میں جہاں صدر کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالے گئے، وہیں بلدیاتی انتخابات کے لیے بھی عوام نے اپنے نمائندے منتخب کیے۔

پولنگ کا آغاز ایران کے مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے ہوا، جو بلاتعطل شام 6 بجے تک جاری رہا، جس میں بعد ازاں 4 گھنٹے کا اضافہ کیا گیا، ووٹنگ کا آغاز ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سے ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد ہوا۔

سپریم لیڈر نے انتخابات کو ایران کے مستقبل کے لیے اہم قرار دیا—فوٹو: اے پی
سپریم لیڈر نے انتخابات کو ایران کے مستقبل کے لیے اہم قرار دیا—فوٹو: اے پی

ایرانی خبر رساں ادارے ’فارس‘ کے مطابق صدارتی انتخاب میں صدر حسن روحانی اور قدامت پسند امیدوار سید ابراہیم رئیسی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے، جب کہ دونوں امیدواروں نے اپنی صدارتی مہم بھی خوب انداز میں آگے بڑھائی۔

یہ بھی پڑھیں: صدارتی انتخاب: ایران میں براہ راست مباحثوں پر پابندی

حسن روحانی نے اپنی صدارتی مہم میں خارجہ پالیسی بہتر بنانے اور ایران پر عالمی پابندیاں کم کرانے جیسے وعدے کیے، جب کہ سید ابراہیم رئیسی نے بے روزگاری کے خاتمے اور معیشت کی بہتری جیسے مسائل پر اپنی مہم آگے بڑھائی۔

ایران کے 12 ویں صدر کے انتخاب کے لیے 5 کروڑ 60 لاکھ سے زائد ایرانیوں نے اپنا حق رائی دہی استعمال کیا، جب کہ بیرون ملک رہنے والے ایرانیوں نے بھی صدارتی الیکشن میں حصہ لیا۔

حسن روحانی نے تہران میں ووٹ کاسٹ کیا—فوٹو: رائیٹرز
حسن روحانی نے تہران میں ووٹ کاسٹ کیا—فوٹو: رائیٹرز

خیال رہے کہ ایران میں صدارتی انتخاب کے لیے 6 شارٹ لسٹ امیدواروں کی فہرست 21 اپریل کو جاری کی گئی، جس کے بعد 2 امیدواروں نے حسن روحانی اور سید ابراہیم رئیسی کی حمایت میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: احمدی نژاد ایک مرتبہ پھر ایران کے صدارتی امیدوار

صدارتی مہم 18 مئی کی شام 8 بجے ختم ہوگئی تھی، جس کے بعد تمام امیدواروں کو کوئی بھی سیاسی یا ذاتی بیان دینے سے روک دیا گیا تھا۔

19 مئی کی صبح ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ووٹ کاسٹ کرکے ووٹنگ کا آغاز کیا، ایرانی میڈیا اور خبر رساں اداروں کے مطابق ووٹنگ میں ٹرن آؤٹ اچھا رہا، اور لوگوں میں جوش و خروش دیکھا گیا۔

سید ابراہیم رئیسی نے بے روزگاری ختم کرنے اور معیشت مضبوط کرنے کے وعدے کیے—فوٹو: رائیٹرز
سید ابراہیم رئیسی نے بے روزگاری ختم کرنے اور معیشت مضبوط کرنے کے وعدے کیے—فوٹو: رائیٹرز

صدارت کے لیے لڑنے والے 4 میں سے 2 امیدواروں اعتدال پسند حسن روحانی اور قدامت پسند امیدوار سید ابراہیم رئیسی میں سخت مقابلے کا امکان کیا جا رہا تھا، قدامت پسند امیدوار کو سپریم لیڈر کا قریبی بھی سمجھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران: سابق صدر کی بیٹی کو سزا

ابتدائی طور پر ووٹنگ کے نتائج 10 گھنٹوں بعد آنا شروع ہوں گے، مگر حتمی اور سرکاری نتائج کا اعلان 24 گھنٹے بعد کیا جائے گا۔

ایرانی عوام نے بلدیاتی نمائندے بھی منتخب کیے—فوٹو: اے ایف پی
ایرانی عوام نے بلدیاتی نمائندے بھی منتخب کیے—فوٹو: اے ایف پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں