امریکی صدر مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے پُرامید

اپ ڈیٹ 23 مئ 2017
امریکی صدر ٹرمپ کی بیت اللحم آمد پر فلسطینی صدر محمود عباس ان کا استقبال کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
امریکی صدر ٹرمپ کی بیت اللحم آمد پر فلسطینی صدر محمود عباس ان کا استقبال کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

بیت الِلحم: مشرق وسطیٰ کے مختلف ممالک کے دورے پر آئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطے میں امن کے قیام کیلئے اسرائیل اور فلسطین کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ دونوں فریقین کے درمیان جلد ایک تاریخی معاہدہ ہوجائے گا تاہم ہمارے پاس اس تک پہنچنے کیلئے ٹھوس تجاویز نہیں ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ بیت الِلحم میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ایک گھنٹہ طویل جاری رہنے والی بات چیت کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے مانچسٹر میں ہونے والے بم دھماکے میں 22 افراد کی ہلاکت کی مذمت کی۔

مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ’میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن معاہدے کی کوششوں کیلئے پرعزم ہوں اور میں کچھ بھی کرنے کو تیار ہوں، میں اس مقصد میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے مدد کروں گا‘۔

مزید پڑھیں: اسرائیل، فلسطینیوں پر گرفت کم کرنے کیلئے رضامند

یاد رہے کہ آئندہ ماہ اسرائیل کو فلسطینی علاقوں پر قابض ہوئے 50 سال مکمل ہوجائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ ’فلسطینی صدر محمود عباس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ اچھے انداز میں مقصد حاصل کرنے کیلئے تیار ہیں اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی ایسی ہی یقین دہانی کرائی ہے، میں ان رہنماؤں کے ساتھ کام کرنا چاہتا ہوں تاکہ طویل امن کا قیام ممکن ہوسکے‘۔

واضح رہے کہ گذشتہ کچھ عرصے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متعدد مرتبہ مذکورہ معاہدے کے حصول کا ذکر کیا ہے تاہم یہ کبھی نہیں بتایا کہ اس حوالے سے کیا حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان آخری مذاکرات اپریل 2014 میں اس وقت کے سیکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کی موجودگی میں ہوئے تھے، اس سے قبل ایک سال تک بے نتیجہ مذاکرات جاری رہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل اور فلسطین امن معاہدے کیلئے تیار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے بعد فلسطین کے 82 سالہ صدر محمود عباس نے کہا کہ وہ تمام فلسطینیوں کیلئے ایک معاہدے کے حوالے سے مطمئن ہیں، اس کے باوجود کہ انھیں اس معاہدے کیلئے کوئی طریقہ کار نہیں بتایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں آپ کے ساتھ تعاون کیلئے ہمارے عزم کا اعادہ کرتا ہوں جس کا مقصد اسرائیل کے ساتھ ایک تاریخی معاہدہ کرنا ہے‘۔

محمود عباس نے مزید کہا کہ ’ہم دنیا اور خاص طور پر اس خطے میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنے دوستوں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش رکھتے ہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں