لاہور: 23 بار خنجر کے وار سہنے والی قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی کی داد رسی کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے جوڈیشل مجسٹریٹ کو خدیجہ پر حملے کا ٹرائل ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے مقدمے میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق لاہور کی ضلعی اور سیشن عدالت سے رپورٹ طلب کی اور جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسین اعوان کو روزانہ کی بنیاد پر کیس کی کارروائی کرتے ہوئے 30 دن میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت دی۔

چیف جسٹس نے ڈسٹرکٹ عدالت کے ڈائریکٹر جنرل کو بھی حکم دیا کہ وہ مقدمے کی ہفتہ وار رپورٹ ہائی کورٹ میں جمع کرائیں اور عدالت کو تمام پیش رفت سے آگاہ رکھیں۔

مزید پڑھیں: خدیجہ قانون کے امتحان میں اپنے حملہ آور کا سامنا کرنے سے خوفزدہ

نجی لاء کالج کی طالبہ خدیجہ صدیقی کو ان کے ہم جماعت شاہ حسین نے گذشتہ سال 3 مئی کو اُس وقت حملے کا نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنی چھوٹی بہن صوفیہ کو اسکول سے گھر واپس لانے کے لیے گئی تھی۔

ابھی خدیجہ اپنی گاڑی میں بیٹھنے ہی والی تھی کہ ہیلمٹ پہنے شاہ حسین ان کی جانب بڑھے اور خدیجہ کو 23 بار خنجر سے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

جس کے بعد سول لائنز پولیس نے ایڈووکیٹ تنویر ہاشمی کے بیٹے شاہ حسین کے خلاف اقدام قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔


یہ خبر 24 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں