لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے حکام کی ملاقات 29 مئی کو دبئی میں متوقع ہے جس میں ہندوستان کی جانب سے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ سیریز نہ کھیلنے کے باعث ہونے والے نقصان پر بات چیت کی جائے گی۔

خیال رہے کہ بی سی سی آئی نے 2014 میں پی سی بی کے ساتھ ایک ایم او یو پر دستخط کیے تھے جس میں دونوں ممالک کی کرکٹ ٹیموں میں 2015 سے 2023 کے درمیان 6 دوطرفہ سیریز طے پائیں تھی جس میں سے 4 پاکستان جبکہ دو بھارت میں ہونا تھیں۔

پی سی بی کی جانب سے آئی سی سی کے ’بگ تھری‘ فارمولے کی حمایت کے جواب میں یہ معاہدہ طے پایا تھا، جس کی وجہ سے بھارت، آسٹریلیا اور برطانیہ کو سب سے زیادہ مالی فوائد حاصل ہوئے تھے تاہم بگ تھری تنازعات کا شکار ہونے کے باعث رواں سال اپریل میں ختم کردی گئی۔

بی سی سی آئی کے اس دعوے کے بعد کہ ان کی حکومت کی جانب سے سیریز کیلئے گرین سگنل نہیں دیا گیا پی سی بی نے معاہدے کی خلاف ورزی پر 6 کروڑ 94 لاکھ ڈالر معاوضے کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارتی کرکٹ بورڈ مذاکرات پر آمادہ، چیئرمین پی سی بی

ذرائع کا کہنا تھا کہ پی سی بی کے چیف شہریار خان، ایگزیکٹو کمیٹی چیئرمین نجم سیٹھی اور چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد اس پاکستانی وفد کا حصہ ہوں گے جو سی کے کھنا کی سربراہی میں بی سی سی آئی کے وفد سے ملاقات کرے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ ’اگر دونوں بورڈ کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہے تو بعد ازاں آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈیوڈ رچرڈسن کی موجودگی میں دوبارہ مذاکرات ہوں گے‘۔

انھوں نے بتایا کہ ’اگر یہ مذاکرات بھی ناکام رہے تو اس معاملے کو آئی سی سی کی تنازعات حل کرنے کی کمیٹی کے سپرد کردیا جائے گا‘۔

یاد رہے کہ پی سی بی نے بی سی سی آئی کو مذکورہ معاہدے کے ساتھ ایک قانونی نوٹس بھجوایا تھا جس کے بارے میں بعد ازاں دعویٰ کیا گیا کہ وہ دو فریقین کے درمیان صرف ایک ایم او یو تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ ’پی سی بی 2013 میں بھارت میں منعقد ہونے والی ایک روزہ سیریز کے باقی 3 میچز کے انعقاد کا مطالبہ بھی کررہا ہے جو پاکستان یا کسی غیر جانبدار مقام پر کھیلے جاسکتے ہیں‘۔

خیال رہے کہ اس وقت پاکستان کی ٹیم وطن واپس آگئی تھی تاہم بعد ازاں یہ میچز دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر جاری کشیدگی کے باعث نہیں ہوسکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سیریز سے انکار پر بھارت کو 60ملین ڈالر کا نوٹس

رواں ہفتے کے آغاز میں چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے پندرہ دن بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کردیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس سارے معاملے پر پی سی بی، انٹر نیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو بات چیت کا حصہ بنانا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ 3 مئی 2017 کو پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاہدے کی خلاف ورزی پر آئی سی سی کی تنازعات کے حل کیلئے قائم کمیٹی کے تحت ہندوستانی کرکٹ بورڈ کو نوٹس بھجواتے ہوئے 60 ملین ڈالر ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ انڈیا نے فوچر ٹور پروگرام کے تحت 2014 سے 2013 کے درمیان سیریز کھیلنے کیلئے معاہدے کی یادداشت پر دستخط کیے تھے اور سیریز نہ کھیل کر ہندوستان نے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہندوستان نے سیریز نہ کھیلننے کی صورت میں ہونے والے نقصانات کا ہرجانہ ادا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

یہ رپورٹ 24 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں