امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی خاتون کو غیر قانونی طور پر انتہائی حساس کمیونیکشن ٹیکنالوجی چین کو منتقل کرنے کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا گیا۔

برطانوی خبر رساں رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کا کہنا تھا کہ اگر 32 سالہ سی چن پر تمام الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو اسے 150 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔

امریکی اٹارنی جنرل آفس کے ترجمان کے مطابق لاس اینجلس کی ضلعی عدالت میں تعطل کا شکار ضمانت کی درخواست کی سماعت کے موقع پر خاتون کے قصور وار ہونے پر اسرار کیا جائے گا۔

لاس ایجنلس کی رہائشی سی چن پر الزام ہے کہ اس نے انٹر نیشنل ایمرجنسی اکنامک پاور ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے، یہ قانون امریکا سے اشیاء اور ٹیکنالوجی کی برآمداد کے معاملے کو کنٹرول کرتا ہے۔

خاتون پر یہ بھی الزام ہے کہ متعلقہ لائسنس نہ ہونے کے باوجود وہ چین کیلئے حساس مواد خریدنے اور اسمگل کرنے میں ملوث ہیں، جس میں فوجی مواصلات کیلئے استعمال ہونے والے آلات بھی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ خاتون پر الزام ہے کہ وہ خلاء میں مواصلات کے نظام میں استعمال ہونے والے مخصوص آلات کی اسمگلنگ میں بھی ملوث ہے جبکہ ان آلات کی منتقلی کیلئے دستاویزات کی تیاری میں ان کی قیمت 500 ڈالر بتائی گئی تھی جو دراصل 100000 ڈالر تھی۔

محکمہ انصاف کا کہنا تھا کہ وہ متعدد برآمداد سے متعلق کیسز میں ملوث ہیں، سی چن کو سازش، منی لانڈرنگ، امیگریشن درخواست میں غلط معلوم دینے اور جعلی پاسپورٹ کے استعمال پر بھی چارج کیا گیا۔

امریکا کی قائم مقام اٹارنی جنرل ساندرا براؤن نے جاری بیان میں کہا کہ ’برآمداد سے متعلق فیڈرل قوانین امریکی مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ہیں جس کا مقصد ٹیکنالوجی کے پھیلاؤں کو روکنا ہے تاکہ اسے غلط ہاتھوں میں جانے سے بچایا جاسکے‘۔

اس کیس کی سماعت 18 جولائی کو ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں