دورہ ویٹی کن: میلانیا اور ایوانکا ٹرمپ کی روایت کی پابندی

اپ ڈیٹ 24 مئ 2017
میلانیا اور ایوانکا نے ویٹی کن میں پوپ فرانسس سے ملاقات کی—فوٹو: اے ایف پی
میلانیا اور ایوانکا نے ویٹی کن میں پوپ فرانسس سے ملاقات کی—فوٹو: اے ایف پی

اپنے غیر ملکی دوروں کے سلسلے کے تیسرے پڑاؤ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس سے ملاقات کے لیے ویٹی کن پہنچے۔

اس موقع پر نہ صرف ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ، بیٹی ایوانکا ٹرمپ اور داماد جیرڈ کشنر بلکہ سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلرسن اور قومی سلامتی کے مشیر ایچ آر میک ماسٹر بھی موجود تھے۔

ویٹی کن کورٹ یارڈ میں آرک بشپ جارج گینسوین نے ٹرمپ خاندان کا استقبال کیا۔

—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی

ویٹی کن آمد پر پورا ٹرمپ خاندان سیاہ رنگ کے لباس میں ملبوس تھا جبکہ ٹرمپ کی اہلیہ اور ان کی صاحبزادی نے ویٹی کن کی روایت کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے سر بھی جزوی طور پر ڈھانپ رکھے تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور پوپ فرانسس کے درمیان تحائف کا تبادلہ بھی ہوا—فوٹو: رائٹرز
ڈونلڈ ٹرمپ اور پوپ فرانسس کے درمیان تحائف کا تبادلہ بھی ہوا—فوٹو: رائٹرز

امریکی صدر کی اہم مشیر ہوپ ہکس نے بھی اس موقع پر سر پہ اسکارف لے رکھا تھا۔

امریکی صدر کی اہم مشیر ہوپ ہکس—فوٹو: رائٹرز
امریکی صدر کی اہم مشیر ہوپ ہکس—فوٹو: رائٹرز

واضح رہے کہ پوپ سے ملاقات کے وقت خواتین کا اسکارف یا 'مینٹیلا' سے سر کو ڈھانپنا احترام کی علامت سمجھا جاتا ہے تاہم ویٹی کن میں سر ڈھانپنے کی اس روایت پر اب سختی سے عمل نہیں کیا جاتا۔

میلانیا جو مذہبی اعتبار سے کیتھولک مسیحی ہیں انہوں نے اس موقع پر پوپ فرانسس سے درخواست کی کہ وہ انہیں روزیری مالا سے نوازیں اور ہلکے پھلکے انداز میں کچھ باتیں بھی کیں۔

—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر مقامی رواج کے برعکس ٹرمپ کے ساتھ موجود کسی خاتون نے سر پر اسکارف نہیں پہنا تھا۔

میلانیا اور ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب آمد کے موقع پر لی گئی تصویر—فوٹو: رائٹرز
میلانیا اور ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب آمد کے موقع پر لی گئی تصویر—فوٹو: رائٹرز

ایوانکا سعودی حکام سے بات چیت کرتے ہوئے—فوٹو: اے پی
ایوانکا سعودی حکام سے بات چیت کرتے ہوئے—فوٹو: اے پی

میلانیا سے قبل سابق صدر براک اوباما کی اہلیہ مشعل اوباما نے بھی جنوری 2015 میں سعودی عرب کے دورہ کے دوران اسکارف نہیں پہنا تھا۔

وہ سعودی فرمانروا کے انتقال کے بعد تعزیتی دورے پر سعودی عرب گئی تھیں۔

—فوٹو: اے پی
—فوٹو: اے پی

اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک ٹوئیٹ کی گئی تھی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ 'کئی لوگ مشعل اوباما کی جانب سے سعودی عرب میں اسکارف نہ پہننے کو اچھا کہہ رہے ہیں لیکن دراصل ان کی تذلیل کی گئی ہے اور ہمارے پہلے ہی کافی دشمن موجود ہیں'۔

یہی وجہ ہے کہ میلانیا ٹرمپ کی جانب سے سعودی دورے پر اسکارف نہ پہننے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کو سوشل میڈیا پر تنقید کا بھی نشانہ بنایا گیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

سيد شکيل احمد May 25, 2017 12:06pm
Visiting king SULAIMAN of Saudi Arabia in Riyadh is not a holly visit, but Vatican and pop are considered holly place and person. So the comparison is wrong