سابق آسٹریلین آل راؤنڈر اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ ڈین جونز نے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں شرجیل خان کے حق میں گواہی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اوپننگ بلے باز نے جو ڈاٹ بالز کھیلیں اس میں کرکٹ کے حوالے سے کوئی مشکوک بات نہیں۔

شرجیل خان پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے افتتاحی میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے پشاور زلمی کے خلاف جان بوجھ کر ڈاٹ گیندیں کھیلیں۔

شرجیل خان نے اس میچ میں چار گیندوں پر ایک رن بنایا تھا اور ان میں سے دو گیندیں انہوں نے ڈاٹ کھیلی تھیں اور اور اگر شرجیل پر اسپاٹ فکسنگ کا الزام ثابت ہو جاتا ہے کہ تو ان پر پانچ سال سے تاحیات پابندی کی سزا کا امکان ہے۔

بدھ کو تین رکنی ٹریبونل نے شرجیل خان کے خلاف مقدمے کی سماعت کی جس میں ڈین جونز نے اسکائپ کے ذریعے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔

بند کمرہ سماعت کے حوالے سے شرجیل خان کے وکیل شیگان اعجاز نے کہا کہ ڈین جونز نے ٹریبونل کو بتایا کہ شرجیل نے ڈاٹ گیندیں میرٹ پر کھیلیں اور انہیں شرجیل کے شاٹ کے انتخاب پر کوئی تحفظات نہیں۔

ڈین جونز نے بتایا کہ شرجیل قدرتی طور پر آف سائیڈ پر شاٹ کھیلنے میں کمزور ہیں اور میدان کے اس حصے زیادہ شاٹس نہیں کھیلتے۔

پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے کہا کہ ڈین جونز سے سکائپ پردو گھنٹے تک جرح کی گئی جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں سات روز بعد میڈیا کے ذریعے کھلاڑیوں کے بکی سے رابطوں کے بارے میں علم علم ہوا۔

تفضل رضوی نے کہا کہ ڈین جونز کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو فکسنگ کے بارے میں لیکچرز کے ذریعے آگاہی فراہم کی گئی تھی اور اگر اسلام آباد یونائیٹڈ کا کوئی کھلاڑی اس فعل میں ملوث ہوا تو انہیں بہت تکلیف ہو گی۔

یاد رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کی خلاف ورزی پر محمد عرفان اور محمد نواز کو سزا سنائی جا چکی ہے جبکہ خالد لطیف، شاہ زیب حسن اور ناصر جمشید کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Em Moosa May 25, 2017 02:41am
It seems that Tafazzul Rizvi is biased to the Karachi cricketers. Therefore, he is not accepting the statement of Jones. Why this guy is sitting in the board being legal advisor since such a long time. Is there some body who can clean the corrupt mafia from PCB?