افغانستان میں ایک کمپاؤنڈ پر مشتبہ امریکی ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 3 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق میرانشاہ کے پولیٹیکل ایڈمنسٹریشن عہدیدار کامران آفریدی کا کہنا تھا کہ ڈرون حملہ بدھ کے روز پاک ۔ افغان سرحد کے دوسری طرف صوبہ خوست کے گاؤں گورویک میں کیا گیا۔

طالبان کمانڈر نے بھی، جس نے اپنی شناخت عبداللہ وزیرستانی کے نام سے کرائی، حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملے کا نشانہ بننے والا کمپاؤنڈ مقامی طالبان کمانڈر کا تھا۔

افغان حکام کی جانب سے فوری طور پر اس ڈرون حملے کی تصدیق نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ڈرون حملوں میں 25'شدت پسند' ہلاک

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی افغانستان کے مختلف صوبوں میں دہشت گردوں بالخصوص داعش کے ٹھکانوں کو کئی بار ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جاچکا ہے، جن میں متعدد دہشت گرد ہلاک اور ان کے کئی ٹھکانے تباہ ہوئے۔

رواں سال مارچ میں پاکستان میں دہشت گردی کے مختلف واقعات میں ملوث القاعدہ کا اہم کمانڈر قاری یاسین پاک-افغان سرحد کے قریب امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوگیا تھا۔

قاری یاسین پاکستان کے صوبہ پنجاب کے درالحکومت لاہور میں مارچ 2009 میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملے اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے نجی ہوٹل میرٹ میں اکتوبر 2008 میں ہونے والے خود کش حملے میں ملوث تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں