سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں حزب المجاہدین کے کمانڈر سبزر احمد بٹ سمیت 11 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے ضلع بارہ مولہ کے رام پور اور اڑی سیکٹر میں 8 جبکہ سبزر احمد سمیت 3 کشمیریوں کو پلوامہ سیکٹر کے علاقے ترال میں نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج نے ان نوجوانوں کو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا، تاہم آزاد ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے سبزر احمد بٹ اور ان کے ساتھیوں کو پہلے گرفتار کیا اور بعدازاں انہیں حراست کے دوران قتل کیا گیا۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کارروائی کے دوران جاں بحق ہونے والے سبزر حسین حزب المجاہدین کے کمانڈر تھے جنہوں نے برہان وانی کے بعد حزب المجاہدین کی کمان سنبھالی تھی۔

یاد رہے کہ حزب المجاہدین کے 22 سالہ کمانڈر برہان مظفر وانی کو ہندوستانی فوج نے گذشتہ سال 8 جولائی کو ایک مقابلے میں جاں بحق کیا تھا، جن کے جاں بحق ہونے کی خبر پوری ریاست میں بہت تیزی سے پھیلی اور کشمیری شہریوں کی جانب سے شدید احتجاج دیکھنے میں آیا۔

اس سے قبل امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) نے پولیس کے حوالے سے بتایا تھا کہ فورسز کو ایک خفیہ اطلاع ملی جس میں انکشاف ہوا کہ جنوبی ترال کے علاقے میں سرحد پار سے آنے والے کچھ افراد پناہ لیے ہوئے ہیں جس کے بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور پھر مذکورہ نوجوانوں اور بھارتی فوج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا، جس کے نتیجے میں 6 نوجوان جاں بحق ہوئے۔

بھارتی فوج کے ترجمان راجش کالیا نے الزام عائد کیا کہ یہ تمام افراد ایل او سی پر آزاد کشمیر کی جانب سے بھارت کے زیر اثر علاقے میں داخل ہوئے تھے جنہیں بھارتی فوج نے ہلاک کردیا۔

بھارتی فوجی حکام کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا۔

مزید پڑھیں: کشمیر: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 حریت پسند جاں بحق

رپورٹس کے مطابق اس لڑائی کے دوران سیکڑوں کشمیریوں نے علاقے میں پھنسے افراد کو آزاد کرانے کے لیے فورسز کی جانب پیش قدم کی اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

یاد رہے کہ 22 مئی کو بھی بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ایل او سی کے قریب 2 دن تک جاری رہنے والی کشیدگی کے بعد 4 علیحدگی پسندوں کے مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔

ان جھڑپوں کے دوران بھارتی سیکیورٹی فورسز کے تین اہلکار بھی ہلاک ہوئے تھے جبکہ اس واقعے کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: کشمیر میں فورسز کا 'بڑے پیمانے پر انسداد دہشت گردی آپریشن'

کشمیر 1947 میں برطانوی سامراج سے برصغیر کی آزادی کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے اور دونوں ممالک کشمیر پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کئی علیحدگی پسند گروپ کئی دہائیوں سے 5 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں سے لڑائی میں مصروف ہیں اور اپنی آزادی یا وادی کو پاکستان کا حصہ بنائے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان اس لڑائی میں اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں