ویسے تو مچھلی کو صحت کے لیے فائدہ مند غذا تصور کیا جاتا ہے اور کئی ماہرین صحت کی کمزوری سمیت دیگر وٹامنز کی کمی کے شکار افراد کو اس خوراک سے استفادہ حاصل کرنے کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔

تاہم ایک حالیہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ سمندر کی مچھلی میں ’انائیساکیز‘ (Anisakis) پائے جاتے ہیں، جو انسانی صحت کے لیے خطرناک ہیں۔

’انائیساکیز‘ دراصل ان کیڑوں کو کہا جاتا ہے، جو سمندری مخلوق کے اندر پل رہے ہوتے ہیں۔

—فوٹو شٹر اسٹاک
—فوٹو شٹر اسٹاک

ماہرین کے مطابق مچھلی میں موجود ’انائیساکیز‘ سمندر میں موجود خام پتھر اور دیگر اجزاء کھانے سے پیدا ہوتے ہیں، جب کہ پتھروں سمیت دیگر اشیاء کا اثر بھی سمندری مچھلی میں موجود رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مچھلی کے تیل کے کیپسول کھانا فائدہ مند؟

سائنس جنرل میں شائع ہونے والے امریکا کے سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پروینشن (سی ڈی سی) کے ماہرین کی تحقیق کے مطابق سمندری مچھلی سے تیار کھانے اور خصوصاً ’سوشی‘ یا اس طرح کے دیگر کھانے انسانی صحت کے لیے خطرناک ہیں۔

سوشی جاپانی کھانوں کی ایک قسم ہے، جو مچھلی سے تیار ہوتی ہے، یہ غذا دیگر کھانوں کے مقابلے میں قدرے کچی ہوتی ہیں۔

—فوٹو شٹر اسٹاک
—فوٹو شٹر اسٹاک

مزید پڑھیں: مچھلی موٹاپے سے بچاؤ کے لیے مفید

ماہرین نے بتایا کہ سمندر کی مچھلی سے تیار ہونے والی اس طرح کی غذائیں کھانے سے پیٹ میں درد، متلی، ڈائریا، قے یا الٹی، بلغم اور پاخانے کے ذریعے خون کے آنے، پیٹ کے پھول جانے اور ہر وقت ہلکے بخار جیسے امراض ہوسکتے ہیں۔

ماہرین نے اپنی تحقیق میں سمندر کی کسی خاص مچھلی کا ذکر نہیں کیا، بلکہ مجموعی طور پر سمندری مچھلی کے حوالے سے بتایا کہ وہ زیر سمندر بہت ساری چیزیں کھاتی ہیں، جو ان کے پیٹ میں رہ جاتی ہیں اور بعد ازاں جراثیم کی شکل اختیار کرلیتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق ایسے جراثیم مچھلیوں کو پکانے کے باوجود ختم نہیں ہوتے، جس کی وجہ سے یہ انسانی صحت پر برے اثرات مرتب کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مچھلی سے جلنے کے زخم کے علاج کا کامیاب تجربہ
—فوٹو شٹر اسٹاک
—فوٹو شٹر اسٹاک

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں