اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں 12 نوجوانوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیر میں خون بہانے کے واقعات کو روکے۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’پلوامہ اور بارہ مولہ میں گزشتہ روز سے اب تک ہلاک کیے گئے نوجوانوں میں سے 3 کو ماورائے عدالت شہید کیا گیا۔‘

سرتاج عزیز نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ، اسلامی ممالک کی کانفرنس، پی فائیو ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت سے فوری طور پر نہتے کشمیریوں کی ہلاکت روکنے کا مطالبہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’بھارت معصوم کشمیریوں پر اپنے مظالم کو چھپانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑھا رہا ہے۔‘

مشیر خارجہ نے کہا کہ ’نوجوان کشمیریوں کی مقامی بغاوت کی حقیقت کو چھپانے میں مایوسی کے باعث بھارت اسے دہشت گردی سے سہارا دینے کی کوشش کر رہا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 حریت پسند ہلاک

انہوں نے کہا کہ ’بھارت کے کشمیر کی آبادیات میں آہستہ آہستہ تبدیلی لاکر کشمیری عوام کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے منصوبے پر اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی توجہ دلائی جاچکی ہے۔‘

سرتاج عزیز نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے کشمیری بھائیوں کے حق خودارادیت کی غیر متزلزل حمایت جاری رہے گی۔

واضح رہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں حزب المجاہدین کے کمانڈر سبزر احمد بٹ سمیت 11 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے ضلع بارہ مولہ کے رام پور اور اڑی سیکٹر میں 8 جبکہ سبزر احمد سمیت 3 کشمیریوں کو پلوامہ سیکٹر کے علاقے ترال میں نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: کشمیر: جھڑپوں میں 4 علیحدگی پسند، 3 بھارتی اہلکار ہلاک

بھارتی فوج نے ان نوجوانوں کو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا، تاہم آزاد ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے سبزر احمد بٹ اور ان کے ساتھیوں کو پہلے گرفتار کیا اور بعدازاں انہیں حراست کے دوران قتل کیا گیا۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کارروائی کے دوران جاں بحق ہونے والے سبزر حسین حزب المجاہدین کے کمانڈر تھے جنہوں نے برہان وانی کے بعد حزب المجاہدین کی کمان سنبھالی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں