تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے سعودی عرب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکی ’کافروں‘ کیلئے ایک ’دودھ دینے والی گائے‘ ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر نے ماہ رمضان المبارک کی آمد کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ لوگ خود کو قرآن پاک پر عمل کرنے والا ظاہر کرتے ہیں۔۔۔۔۔ لیکن وہ اس کی تعلیمات کے برعکس عمل کرتے ہیں‘۔

انھوں نے کہا کہ ’وہ کافروں کے قریب ہیں اور دشمنوں کو مالی امداد پیش کررہے ہیں، لیکن یہ رقم انھیں خود پر اور اپنے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کیلئے استعمال کرنی چاہیے‘۔

آیت اللہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ’یہ حقیقت کے کہ ان میں قربت نہیں ہے اور جیسا کہ امریکا نے کہا ہے کہ وہ یہاں سے صرف پیسہ حاصل کرنے کیلئے آئے تھے جیسا کہ وہ انھیں ایک دودھ دینی والی گائے کے طور پر تصور کرتے ہیں جسے بعد میں ذبح کردیا جاتا ہے‘۔

مزید پڑھیں: امریکا کا ایران کو 'شکست' دینے کیلئے سعودی کوششوں کا خیرمقدم

رواں ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ریاض کے دورے کے موقع پر سعودی عرب نے امریکی ہتھیاروں کی خریداری اور دیگر سرمایہ کاری کیلئے 110 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔

خیال رہے کہ سعودی عرب اور ایران دو اسلامی ممالک ہیں تاہم ان کے درمیان فرقہ وارانہ بنیادوں پر اختلافات پائے جاتے ہیں، جو انتہائی شدید نوعیت کے ہیں، جبکہ خطے کے متعدد تنازعات جیسے کے شام اور یمن میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے مفادات کے خلاف اقدامات میں مصروف ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دورے کے دوران ایران مخالف عرب ممالک کے اتحاد کے قیام پر زور دیا تھا تاہم اس دورے کی اہمیت ایرانی صدر حسن روحانی کے دوبارہ منتخب ہونے کے باعث سیاسی اور عملی طور پر بے اثر ہوگئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں