آج کل صحت بہتر بنانے سمیت کئی دیگر کام سرانجام دینے کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد لی جا رہی ہے، جس سے زندگی قدرے آسان تو ہوگئی ہے، مگر ساتھ ہی انسان الجھن اور پریشانی کا بھی شکار ہے۔

صحت سے متعلق جہاں کئی ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز آ چکی ہیں، وہیں مختلف بیماریوں کے علاج کے لیے بھی الیکٹرانک اور جدید آلات مارکیٹ میں آ چکے ہیں، جو قدرے بہتر بھی ہیں۔

ایسے ہی جدید آلات میں الیکٹرانک فیشل کے آلات بھی ہیں، جسے اگر میک اپ سرجری کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: رنگ گورا کرنے والی کریموں کا استعمال خوبصورتی کی بربادی

الیکٹرانک آلات کے ذریعے چہرے کی خوبصورتی میں اضافہ کرانے کے لیے کی جانے والی میک اپ سرجری کو دراصل ’مائکرو کرنٹ فیشل‘ کہا جاتا ہے، جو حالیہ سالوں میں دنیا بھر میں مقبول ہوا ہے۔

مائکرو کرنٹ فیشل کے ذریعے چہرے کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے ہلکی سی میک اپ سرجری کی جاتی ہے، اس سرجری کے ذریعے چہرے کے ان حصوں کو ہموار کیا جاتا ہے، جو کسی بیماری یا حادثے کی وجہ سے چہرے پر ظاہر ہوجاتے ہیں۔

گزشتہ تین سال میں مائکرو کرنٹ فیشل کا استعمال بڑھ چکا ہے، خصوصی طور پر خواتین اس میک اپ سے فائدہ حاصل کر رہی ہیں، ترقی پذیر ممالک کے بعد اب یہ سہولت ترقی یافتہ ممالک میں بھی دستیاب ہونے لگی ہے۔

بے شک خواتین مائکرو کرنٹ فیشل اپنی خوبصورتی بڑھانے کے لیے ہی کرواتی ہیں، مگر دیکھا گیا ہے کہ الیکٹرانک میک اپ سرجری کے بعد کئی خواتین کے ساتھ مسائل شروع ہوجاتے ہیں۔

یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کے پلاسٹک سرجری ماہرین کہتے ہیں کہ مائکرو کرنٹ فیشل اور پلاسٹک سرجری میں واضح فرق ہے، پلاسٹک سرجری تربیت یافتہ ماہرین کرتے ہیں، جب کہ مائکرو کرنٹ فیشل کی سہولت عام بیوٹی پارلرز بھی فراہم کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں گہری رنگت جرم کیوں؟

ماہرین کے مطابق ابھی مائکرو کرنٹ فیشل کے نقصانات بڑی حد تک سامنے نہیں آئے، تاہم یہ کم عمر لڑکیوں اور درمیانی عمر کی خواتین سمیت اسی عمر کے مرد حضرات کے لیے مسئلہ بن سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق مائکرو کرنٹ فیشل 70 سال کے افراد یا پھر چہرے کی ناہمواری کے مسائل سے دوچار افراد کے لیے بہتر ہے۔

یعنی اگر کسی شخص کے چہرے پر حادثے یا بیماری کی وجہ سے کوئی نشان یا کوئی حصہ کٹ گیا ہے تو اسے ٹھیک کرنے کے لیے اس الیکٹرانک میک اپ کا استعمال بہتر ہے۔

اس سے پہلے 2015 میں امریکی سائنس جرنل نوول فزیوتھراپسٹ میں شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ الیکٹرانک میک اپ یا مائکرو کرنٹ فیشل صرف ان افراد کے لیے ہی بہتر ہو جو 70 سال یا اس سے زائد عمر کے ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم جیلی کے 18 حیرت انگیز کمالات

کم عمر افراد کی جانب سے اس فیشل کے کرائے جانے سے ان کے چہرے مزید خراب ہوسکتے ہیں، کیوں کہ ایسے افراد میں توانائی بڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔

خیال رہے کہ مائکرو کرنٹ فیشل پر 200 ڈالر تک خرچ آتا ہے، اور یہ صرف 30 سے 45 منٹ کے دورانئیے میں ہوجاتا ہے، اس عمل کو خواتین میک اپ کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔

مائکرو کرنٹ فیشل کی سہولت تربیت یافتہ پلاسٹک سرجن سمیت عام بیوٹی پالرز بھی فراہم کرتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں