سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فورسز نے اپنی نئی ریاستی دہشت گردی میں 4 نوجوان کشمیروں کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق چاروں کشمیری نوجوانوں کو ضلع باندی پور میں جعلی مقابلے میں ہلاک کیا گیا۔

ادھر بھارتی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ چاروں کشمیری نوجوانوں کو بھارت کی سینٹرل ریزور پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے ضلع باندی پور کے علاقے سنبل میں ایک چھڑپ کے دوران ہلاک کیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ نوجوانوں نے سنبل کے علاقے میں قائم پیراملٹری فورس سی آر پی ایف کے کیمپ پر حملہ کیا تھا اس دوران جوابی کارروائی میں وہ ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں: کشمیر: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 حریت پسند ہلاک

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے کے حوالے سے تمام معلومات پولیس نے فراہم کی ہیں دیگر آزاد ذرائع سے ان معلومات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

انڈین ایکسپریس نے سی آر پی ایف کے سب انسپکٹر یوگیش کمار کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ’دہشت گردوں (کشمیری نوجوانوں) نے رات گئے ساڑھے 3 بجے کیمپ پر حملہ کیا تھا اور چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا ہے‘۔

سی آر پی ایف کے افسر نے دعویٰ کیا کہ چاروں کشمیریوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا اور خود کش حملے کا منصوبہ ناکام بنادیا گیا‘۔

پولیس حکام نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے کشمیری نوجوانوں سے 4 کلاشن کوف، ایک بیرل کے ساتھ لگنے والا گرنیڈ لانچراور کچھ دیگر اسلحہ برآمد ہوا۔

تاہم انھوں نے خود کش جیکٹس کے حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

27 مئی 2017 کو کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج کی کارروائیوں کے نتیجے میں حزب المجاہدین کے کمانڈر سبزر احمد بٹ سمیت 11 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ بھارتی فوج نے ان نوجوانوں کو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا، تاہم آزاد ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے سبزر احمد بٹ اور ان کے ساتھیوں کو پہلے گرفتار کیا اور بعدازاں انہیں حراست کے دوران قتل کیا گیا۔

یاد رہے کہ حزب المجاہدین کے 22 سالہ کمانڈر برہان مظفر وانی کو ہندوستانی فوج نے گذشتہ سال 8 جولائی کو ایک مقابلے میں جاں بحق کیا تھا، جن کے جاں بحق ہونے کی خبر پوری ریاست میں بہت تیزی سے پھیلی اور کشمیری شہریوں کی جانب سے شدید احتجاج دیکھنے میں آیا۔

یاد رہے کہ 22 مئی کو بھی بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ایل او سی کے قریب 2 دن تک جاری رہنے والی کشیدگی کے بعد 4 علیحدگی پسندوں کے مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔

ان جھڑپوں کے دوران بھارتی سیکیورٹی فورسز کے تین اہلکار بھی ہلاک ہوئے تھے جبکہ اس واقعے کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں کی جاسکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: کشمیر میں فورسز کا 'بڑے پیمانے پر انسداد دہشت گردی آپریشن'

کشمیر 1947 میں برطانوی سامراج سے برصغیر کی آزادی کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے اور دونوں ممالک کشمیر پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کئی علیحدگی پسند گروپ کئی دہائیوں سے 5 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں سے لڑائی میں مصروف ہیں اور اپنی آزادی یا وادی کو پاکستان کا حصہ بنائے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان اس لڑائی میں اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں