ابھی ماہ مبارک کا پہلا ہی عشرہ گزرا ہے، اور ہم میں سے بہت سارے افراد کو یہ پتہ ہے کہ سحر و افطار کے لیے اچھے مقامات کون سے ہیں۔

لیکن کبھی کبھار ہمیں اپنے دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ گھر میں ہی روایتی افطاری پر اکتفا کرنا پڑتا ہے، ہمیں بوفے کے قریب سے قریب پہنچنے کے لیے کسی سے لڑنے کی ضرورت نہیں پڑتی

علاوہ ازیں ہمیں اپنے دوستوں کے بارے میں بھی پتہ ہوتا ہے کہ وہ حقیقی زندگی میں کیسے ہیں اور ماہ مبارک کے شروع ہوتے ہی وہ تھوڑے سے چڑچڑے کیوں ہوجاتے ہیں۔

ہم سب کی زندگی میں ماہ مبارک کے دوران کم سے کم 8 طرح کے دوست یا لوگ ہوتے ہیں۔

1۔ افطار سے کچھ دیر قبل نیند سے اٹھنے والے

یہ ممکن ہے کہ آپ افطار میں اپنے ساتھ ایسے لوگ موجود پائیں جو پورا دن سونے کے بعد کچھ دیر قبل ہی نیند سے اٹھے ہوں اس کے بھی امکانات ہیں کہ ان کے اٹھنے کے بعد آپ کو افطار سے پہلے ڈانٹ پڑ جائے اور آپ کو باہر کردیا جائے۔

ایسے افراد جلدی جلدی سے دعا مانگنے کے بعد دل کے ساتھ افطار کرکے واپس سوجاتے ہیں۔

2۔ بے صبر روزے دار

ایسا بہت کم دیکھا گیا ہے کہ رمضان میں تحمل مزاجی کو برقرار رکھا جائے۔

بے صبر روزے داروں کے لیے ہر گزرتا منٹ مشکل ہوتا جاتا ہے، اور افطار ٹائم کے قریب آتے ہی اپنا غصہ دوسروں پر نکالتے ہیں۔

ایسے افراد افطار پارٹیوں میں ٹیبل، کرسیوں اور یہاں تک کہ ٹشو باکسز پر بھی اپنا غصہ اتارتے ہیں۔

3 ڈائٹ روزے دار

ایسے افراد رمضان سے اس لیے بھی محبت کرتے ہیں، کیوں کہ دن بھر فاقاکشی کرنے سے ان کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

ایسے افراد افطار میں سموسے اور پکوڑوں جیسے غیر صحت مند کھانوں سے پرہیز کرتے نظر آتے ہیں (یہاں تک کہ اگر آپ ان کے ہاں افطار کو جائیں گے تو بھی وہ ایسی چیزیں پیش نہیں کریں گے)

لیکن اگر ایسے افراد صرف ایک پکوڑا چکھ لیں تو یہ سلسلہ ایک تک محدود نہیں رہتا۔

4 ۔ متقی اور پرہیزگار روزے دار

ہم میں سے ہر کوئی جانتا ہے کہ کچھ افراد زیادہ متقی اور پرہیزگار ہوتے ہیں، اور ایسے افراد سے آپ کا بھی واسطہ پڑ سکتا ہے۔

ایسے افراد افطار کے دوران آپ کو نہ صرف کپڑوں سے متعلق کچھ نہ کچھ ہدایات کریں گے، بلکہ وہ یہ بھی کہیں گے افطار کس طرح کرنی چاہئیے، کھانے سے پہلے کیا پینا چاہئیے اور پینے سے قبل کیا کھانا چاہئیے۔

اگر آپ نے جلدی جلدی دعا مانگی، یا آپ کے ناخنوں پر نیل پالش لگا ہوگا اور اگر آپ نے اپنی گفتگو کی بات گزشتہ رات دیکھی گئی فلم کی بات سے شروع کی تو بھی وہ آپ کو ٹوکیں گے اور ہدایات کریں گے۔

اور ممکن ہے کہ وہ آپ کو یوٹیوب پر اپنے پسندید عالم کی ویڈیو کی لنک بھی سینڈ کریں۔

5 افطار پارٹی کی دعوت دینے والے

یہ ممکن ہے کہ آپ کو کسی افطار پارٹی میں جانے کا موقع ملے، لیکن پاکستان میں افطار پارٹی میں شرکت کے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کی دعوت کرنے والے خاندان نے ایک عام شخص کے لیے نہیں بلکہ کسی بادشاہ کے لیے افطاری کا بندوبست کیا ہے۔

آپ کو افطار ٹیبل پر برتنوں کی آواز سے اندازہ ہوجائے گا کہ کس قدر اہتمام کیا گیا ہے، مگر آپ جلد ہی اضطراب میں مبتلا ہوجائیں گے یہ افطار پارٹی ہے یا ڈنر۔۔۔۔ اور پھر میٹھے کی ڈشز دیکھ کر آپ کو یہ بھی پتہ لگے کا دراصل یہ سحری بھی ہے!

6 –شریف ٹھرکی

کچھ لوگ شریف ٹھرکی بھی ہوتے ہیں، خواتین جب بھی آپس میں ملتی ہیں، ایسے ہی شریف ٹھرکیوں کی باتیں کرتی ہیں۔

شریف ٹھرکی ایسے ہوتے ہیں جو سحری کے وقت اپنے تمام جنس مخالف کے دوستوں کو موبائل میسیج کرکے رمضان، روزے اور سحری پر بات کرتے ہیں، اور یہ سب کچھ ان کے لیے حلال ہوتا ہے۔

ایسے لوگوں کو آپ باہر چلنے کے لیے کہیں گے تو وہ آپ کو مجرم قرار دے سکتے ہیں، کیوں کہ وہ صرف صحیح کام کرتے ہیں۔

ایسے لوگ اگر کسی افطار پارٹی میں دوستوں سے ملتے ہیں تو وہ مخالف جنس کے دوستوں کو افطار کے لیے کھجور دے کر بولتے ہیں’ابھی تو صرف یہ ڈیٹ ملے گی‘، یہی نہیں شریف ٹھرکی آپ کو ایسے حرام، حلال اور بھی ڈائیلاگ اور لطیفے سناتے رہیں گے، جس سے آپ ان کے عاجز ہوجائیں گے۔

7- سگریٹ نوش

ایسے افراد کے لیے روزہ صرف کھانے اور پینے سے پرہیز کا نام نہیں، کیوں کہ شاید وہ پہلے ہی اس چیز کی کمی کا شکار ہوتے ہیں، ان کےل یے سگریٹ نوشی سے دوری ہی اصل مسئلہ ہے۔

آپ نے دیکھا ہوگا کہ سگریٹ نوش روزے دار افطاری میں صرف کھجور کھانے یا تھوڑا سا پانی پینے کے بعد سگریٹ پینے کے لیے سائیڈ میں ہوجاتے ہیں۔

8- وہ لوگ جن کا روزہ نہیں ہوتا

کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں، جن کا روزہ تو نہیں ہوتا، مگر وہ افطار پارٹی میں موجود ہوتے ہیں، ایسے لوگ روزے سے متعلق بات کرکے اپنے متنازع عقائد کو عیاں نہیں کرنا چاہتے، اور نہ ہی پارٹی کو چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں۔

ایسے لوگ افطار پارٹی میں شامل ہوتے وقت کوشش کرتے ہیں کہ پارٹی میں روزے داروں جیسا برتاؤ کیا جائے، مگر جیسے ہی وہ کسی کو افطار سے قبل کوئی چیز کھاتے دیکھتے ہیں تو بڑے ہی پیار سے بولتے ہیں’سویٹی،’آج آپ کا روزہ نہیں‘!

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں