امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ایک عہدیدار کا کہان ہے کہ پنٹاگون جلد ہی 4 ہزار اضافی فوجی افغانستان بھیج دے گا۔

خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے مختصر عرصے میں امریکا کی جانب سے فوج کی سب سے بڑی تعیناتی ہے۔

خبررساں ادارے اےپی کےمطابق امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ سیکریٹری دفاع جم میٹس کے اس فیصلے کا اعلان اگلے ہفتے کے شروع میں ہوسکتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جم میٹس کو فوج کی تعداد بڑھانے کی اجازت دینے کا مقصد افغانستان میں تعینات کمانڈر کے مطالبے کو پورا کرنے کےساتھ ساتھ فوجی طاقت کو بڑھانا ہے۔

افغانستان میں موجود امریکی کمانڈر کے مطابق ان کے پاس طالبان کے خلاف موثر کارروائیوں کے لیے افغانستان کی فوج کی مدد کرنے کےلیے فوج کی تعداد ناکافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:افغان دارالحکومت میں کار بم دھماکا، 90 افراد ہلاک

خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس فیصلے سے آگاہ کیا کیونکہ وہ انھیں اس معاملے پر بات کرنے کا اختیار نہیں دیا گیا تھا۔

حال ہی میں امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس سے درخواست کی تھی کہ طالبان کے خلاف جنگ میں آنے والے تعطل کو ختم کرنے کے لیے مزید ہزاروں امریکی فوجی افغانستان بھیجے جائیں۔

دسمبر 2014 میں افغانستان سے بڑی تعداد میں غیر ملکی افواج کا انخلا ہوا تھا تاہم یہاں مقامی فورسز کی تربیت کے لیے امریکی اور نیٹو کی کچھ فورسز کو تعینات رکھا گیا۔

اس وقت افغانستان میں 8400 امریکی فوجی جبکہ 5000 نیٹو اہلکار موجود ہیں جبکہ چھ برس قبل تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں