پیدائش کا مہینہ صحت کے حوالے سے اہم، تحقیق

20 جون 2017
یہ دعویٰ اسپین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ اسپین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

ویسے تو پیدائشی ستاروں پر سائنس کو یقین نہیں مگر طبی ماہرین نے عندیہ دیا ہے کہ پیدائش کا مہینہ صحت پر طویل المعیاد بنیادوں پر ضرور اثرانداز ہوتا ہے۔

یہ دعویٰ اسپین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

مزید پڑھیں : گرمیوں میں پیدائش بہتر صحت کا باعث؟

Alicante یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران 27 امراض کا جائزہ پیدائشی مہینوں کے حوالے سے لے کر جاننے کی کوشش کی گئی کہ اس سے کوئی فرق پڑتا ہے۔

محققین یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ پیدائش کا مہینہ کچھ امراض کے حوالے سے نمایاں اثر مرتب کرتا ہے۔

مثال کے طور پر ستمبر میں پیدا ہونے والے مردوں میں تھائی رائیڈ کے امراض کا امکان جنوری میں پیدا ہونے والوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح اگست میں پیدا ہونے والے بچوں میں سال کے آغاز کے مہینوں میں پیدا ہونے والوں کے مقابلے میں دمہ کا خطرہ لگ بھگ دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : والد کا بچے کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا مثبت

تحقیق کے مطابق جولائی میں پیدا ہونے والی خواتین میں ہائی بلڈ پریشر کے مرض کی تشخیص کا امکان دیگر کے مقابلے میں 27 فیصد جبکہ پیشاب کی نالی میں کمزوری کا 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کچھ مہینے صحت پر مثبت اثرات کے حوالے سے اہم ہیں، جیسے جون میں پیدا ہونے والے مردوں میں ڈپریشن کے شکار ہونے کا امکان 34 فیصد کم ہوتا ہے۔

اسی طرح بہار کے موسم میں پیدا ہونے والے افراد میں دل کے امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ خزاں یا گرمیوں میں پیدا ہونے والوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

اور ہاں سردیوں میں پیدائش پر اس بات کے امکانات کافی بڑھ جاتے ہیں کہ بچے بائیں ہاتھ کے استعمال کے عادی ہوں یا بایاں ہاتھ بالادست ہاتھ ہو۔

تبصرے (0) بند ہیں