گوگل بتاتا ہے کہ کراچی کا رقبہ 3,527 km² ہے۔

مگر برما کا دارالحکومت نیپیداو 7,054 km² رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔

اس کا مطلب ہے کہ اگر دیکھا جائے تو برمی دارالحکومت کراچی سے لگ بھگ دوگنا بڑا ہے جبکہ لاہور کے مقابلے میں ساڑھے چار گنا۔

مگر یہاں کی کل آبادی سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سوا نو لاکھ کے قریب ہے، جبکہ کراچی کی ڈیڑھ سے دو کروڑ اور لاہور کی ایک کروڑ کے قریب مانی جاتی ہے (اصل تعداد اب مردم شماری کے نتائج سے ہی معلوم ہوگی)۔

مزید پڑھیں : رہائش کے لیے دنیا کے سب سے بہترین شہر

اور اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ برمی دارالحکومت آبادی کے لحاظ سے کراچی کے مقابلے میں بیس گنا جبکہ لاہور سے لگ بھگ نو گنا چھوٹا ہے۔

فوٹو بشکریہ دی گارڈین
فوٹو بشکریہ دی گارڈین

اور اتنے بڑے رقبے پر یہ آبادی بہت ہی کم لگتی ہے۔

اس شہر کو نومبر 2005 میں اس وقت کی فوجی حکومت نے برما کا دارالحکومت بنایا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ اس کی تعمیر پر چار ارب ڈالرز کا خرچہ ہوا اور اسے بڑھتی آبادی کو مدنظر رکھ کر ڈیزائن کیا گیا۔

مگر بیس لین کی شاہرائیں اور انتہائی چوڑی گلیاں اس وقت کسی بھوت شہر کا منظر پیش کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سمندر کے اندر دنیا کے پہلے شہر کی تعمیر

تاہم برما کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں یہاں ہر وقت بجلی دستیاب ہے جبکہ ریسٹورنٹس میں تیز اور مفت وائی فائی کی سہولت بھی دی گئی ہے۔

فوٹو بشکریہ دی گارڈین
فوٹو بشکریہ دی گارڈین

یہاں ہر چیز ہی سپر سائز کی لگتی ہیں، یہاں کی گلیاں واضح طورپر بڑی گاڑیوں اور قافلوں کو مدنظر رکھ کر ڈیزائن کی گئی ہیں جبکہ پیدل چلنے والوں کا خیال تو رکھا نہیں گیا۔

کہا جاتا ہے کہ یہاں کی سڑکیں تو طیاروں کو لینڈ کرنے کی سوچ کو ذہن میں رکھ کر بیس لین کی رکھی گئیں، تاہم حکومتی طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں