آئی سی سی کا ورلڈالیون کو پاکستان بھیجنے کا اعلان

24 جون 2017
ورلڈالیون رواں سال ستمبر میں پاکستان آئے گی—فائل/فوٹو: اے ایف پی
ورلڈالیون رواں سال ستمبر میں پاکستان آئے گی—فائل/فوٹو: اے ایف پی

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے لندن میں ہونے والے سالانہ اجلاس کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی 'بحالی کے لیے' رواں سال ستمبر میں ورلڈ الیون بھیجنے کا اعلان کردیا۔

آئی سی سی بورڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ورلڈ الیون کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کے انعقاد پر اتفاق کیا گیا ہے جو ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کی جانب ایک قدم ہوگا۔

آئی سی سی کے اعلان کے مطابق تمام میچوں کو بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میچوں کا درجہ دیا جائے گا جو لاہور میں کھیلے جائیں گے جبکہ 'اس حوالے سے مزید تفصیلات بعد میں جاری کردی جائیں گی'۔

خیال رہے کہ انگلینڈ میں اوول کےمیدان میں چمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں روایتی حریف بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستانی ٹیم کے کپتان سرفرازاحمد اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر دونوں نے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کی امید ظاہر کی تھی۔

مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ 'رواں سال ستمبر میں تین ٹی ٹوئنٹی میچز ورلڈ الیون کے ساتھ ہوں گے اور امید ہے کہ اس کے ساتھ ہی بین الاقوامی کرکٹ بحال ہوجائے گی'۔

کپتان سرفراز کا کہنا تھا کہ 'مجھے امید ہے کہ اس کامیابی سے پاکستان کرکٹ ترقی کرے گی اور تمام کرکٹ کھیلنے والی ٹیمیں پاکستان کا دورہ کریں گی'۔

یاد رہے کہ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر لاہور میں ہونے والے حملے کے بعد پاکستان پر بین الاقوامی کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے اور قومی ٹیم کو اپنی ہوم سیریز بھی متحدہ عرب امارات سمیت دیگر مقامات پرکھیلنا پڑی۔

رواں سال لاہور میں پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کے کامیاب فائنل کے بعد آئی سی سی نے رواں سال ستمبر میں ’ورلڈ الیون‘ کو پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

مزید پڑھیں:آئی سی سی کا پاکستان میں ’ورلڈ الیون‘ بھیجنے کا فیصلہ

برطانوی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ میچز کے ذریعے آئی سی سی پاکستان میں سیکیورٹی کا مزید اندازہ لگائے گی جبکہ میچز کے بہترین انعقاد پر پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی راہ ہموار ہوگی۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ورلڈ الیون کی غیر ملکی کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم دبئی میں 17 ستمبر کو تشکیل دی جائے گی، لاہور میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے چار میچز 22، 23، 28 اور 29 ستمبر کو کھیلے جائیں گے جبکہ سیکیورٹی کے اسی طرح کے انتظامات کیے جائیں گے جیسے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل کے لیے کیے گئے تھے۔

تبصرے (2) بند ہیں

زیدی Jun 24, 2017 12:38pm
اب پاکستان یعنی لاھور تک محدود ہے ؟!
KHAN Jun 24, 2017 06:21pm
اس کا ایک میچ کراچی اور ایک پشاور میں ہونا چاہیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نہیں تو بائیکاٹ