پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی ایلچی لوریل ملر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تاہم ان کے متبادل کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے سنیئرعہدیدار کا کہنا ہے کہ لوریل ملرنے ایک ایسے وقت میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے جب امریکا اپنے ہزاروں فوجیوں کو افغانستان بھیجنے کا فیصلہ کرچکا ہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ہیتھر نوریٹ کا کہنا تھا کہ ملر اپنے پرانے عہدے پر واپس آرہے ہیں اور وہ رینڈ کارپوریشن میں ہوں گے اور اسٹیٹ سیکریٹری ٹیلرسن کو کون سا عہدہ دیا جائے اس کا فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے لیے خصوصی ایلچی کا عہدہ دونوں ممالک کے درمیان قریب تعلق کے باعث وجود میں لایا گیا تھا تاکہ امریکا کو دونوں سے بات کرنے میں آسانی ہو۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نئی منصوبہ بندی کے تحت ٹیلر سن کے پاس موجود خصوصی ایلچی کے کئی عہدے بھی ختم کردیے۔

ملر کے استعفیٰ کے بعد یہ خصوصی ذمہ داری ساؤتھ اینڈ سینٹرل ایشین افیئرز بیورو ادا کرے گا جس کے ماتحت ہندوستان کے معاملات بھی آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا،افغانستان میں 4ہزار اضافی فوجی بھیجے گا

دوسری جانب یہ ادارہ خود سربراہ کے بغیر کام کررہا ہے جہاں اب تک اسسٹنٹ سیکریٹری کی تعیناتی نہیں ہوسکی اور نہ نئی انتظامیہ نے کسی کو نامزد کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق استعفے کا فیصلہ سرحدی پالیسی کا دوبارہ جائزہ لینے کا حصہ ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے یہ رپورٹ میڈیا پر آئی تھی کہ سیکریٹری دفاع جم میٹس 5 ہزار اضافی فوجیوں کو افغانستان بھیجنے کی منصوبہ بندی کررہا ہے جو افغانستان کی فوج کی تربیت کریں گے تاکہ وہ دہشت گردی کے واقعات سے بہتر طریقے سے نمٹ سکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں