اسلام آباد: حکومت پاکستان نے مشہور موبائل کمپنی ’جاز پاکستان‘ کو باقاعدہ طور پر فور-جی لائسنس دے دیا۔

رواں سال مئی میں حکومت نے 10 میگا ہرٹز فریکوئنسی اسپیکٹرم ٹیکنالوجی کے غیر جانبدار لائسنس کی نیلامی کی تھی جس میں جاز پاکستان نے شرکت کی اور لائسنس کے حصول کے لیے 32 کروڑ 45 لاکھ ڈالر کی اپنی پیشکش جمع کرائی تھی۔

موبائل کمپنی جاز نئے لائسنس کے حصول کے بعد پاکستان میں فور-جی سروس فراہم کرنے والی تیسری کمپنی بن جائے گی۔

نیلامی کے دوران جاز پاکستان کے پاس صرف دو آپشن موجود تھے کہ یا تو وہ 29 کروڑ 50 لاکھ ڈالر بشمول 10 فیصد ٹیکس بطور نیلامی جیتنے کی قیمت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ادا کرے یا پھر لائسنس کی 50 فیصد رقم ادا کرکے باقی رقم 3 فیصد سود کے ساتھ پانچ سالانہ اقساط کی صورت میں ادا کرے۔

مزید پڑھیں: ایل جی کے نئے اسمارٹ موبائل کی تصاویر لیک

تاہم نیلامی جیتنے والی کمپنی جاز پاکستان نے لائسنس کی مکمل فیس 29 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ادا کردی۔

اس تقریب میں وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اینڈ ٹیلی کام انوشہ رحمٰن بھی بطور مہمان خصوصی موجود تھیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے وزیر مملکت اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو فور-جی لائسنس کی کامیاب نیلامی پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ یہ تقریب بین الاقوامی معیار کے مطابق منعقد ہوئی۔

وزیر خزانہ نے مالی سال 2018-2017 کے بجٹ میں آئی ٹی کی صنعت کے لیے فوائد کا بھی تذکرہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سب سے زیادہ فروخت ہونے والے 20 موبائل فونز

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اینڈ ٹیلی کام انوشہ رحمٰن نے بھی تمام اسٹیک ہولڈرز کو مبارک باد دی اور کہا کہ ان کی وزارت گذشتہ 3 سالوں میں 3 اسپیکٹرم نیلامی منعقد کر چکی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ براڈ بینڈ کی شمولیت میں حیرت انگیز طریقے سے اضافہ ہوا ہے جو 2013 میں صرف 3 فیصد تھی اور اب بڑھ کر 29 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جاز پاکستان کو حاصل ہونے والے اس نئے فور-جی لائسنس کے باعث پاکستان میں کنیکٹیوٹی مزید تیز ہوجائے گی جس سے شہریوں کو سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔

اس موقع پر جاز کے سی ای او عامر ابراہیم نے پاکستان کے مجموعی ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کو بڑھانے کے لیے مختلف پہلوؤں کی تعریف کی۔

مزید پڑھیں: دنیا کا سب سے چھوٹا 4 جی اسمارٹ فون

پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ دیگر کمپنیوں کی عدم دلچسپی کے باوجود اس نیلامی سے ملک میں ایک کثیر زر مبادلہ آگیا۔

نیلامی کے منتظمین کا کہنا تھا کہ اس نیلامی کی قیمت کو 2014 میں ہونے والی نیلامی کی قیمت سے 8 کروڑ 50 لاکھ ڈالر زیادہ رکھا گیا تھا۔

یو فون کے ایک عہدیدار نے کہا کہ موجودہ فور-جی سروس کی قیمتیں بہت زیادہ ہیں جبکہ کمپنی کا خیال نہیں ہے کہ صارفین اس سروس کے استعمال کے لیے تیار ہیں کیونکہ موجودہ فور-جی سروس اوسط موبائل صارف کی پہنچ سے بہت دور ہے۔

زونگ (چائنا موبائل) کے ایک عہدیدار کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ زونگ کو مزید بینڈ ودتھ کی ضرورت نہیں ہے جبکہ کمپنی مستقبل کا لائحہ عمل تیار کر رہی ہے۔


یہ خبر یکم جولائی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Jul 01, 2017 08:40pm
جاز پاکستان نے تو لائسنس کی مکمل فیس 29 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ادا کردی مگر اتصالات کے پاس جو پی ٹی سی ایل کی فروخت کے 80 کروڑ ڈالر پھنسے ہوئے ہیں وہ کون اور کب نکالے گا (پرائیویٹائزیشن کمیشن کا مذاق کب ختم ہوگا) !!!!!!!!!! خیرخواہ