کینیا کے ساحلی علاقے لیموکاؤنٹی میں دہشت گردی کے واقعے میں 9 شہریوں کو ہلاک کردیا گیا جن میں چند کے سرقلم کردیے گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں مبینہ طور پرالقاعدہ کی تنظیم شباب سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد ملوث ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق دل خراش واقعہ جما اور پینڈاگوا نامی گاؤں میں پیش آیا جو صومالیہ کی سرحد پر واقع ہیں جبکہ ان علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کو بھی نشانہ بنایا جاتارہا ہے۔

اے ایف پی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر پولیس عہدیدار نے کہا کہ '9 افراد کو ہلاک کیا گیا ہے اور چند افراد کے سرقلم کردیےگئے ہیں' تاہم نیروبی میں موجود پولیس ہیڈکوارٹرز سے واقعے کی تصدیق کی گئی ہے۔

افسر کا کہنا تھا کہ 'یہ حقیقت ہے کہ آج کے حملے میں ہم نے 9 افراد کو کھودیا ہے'۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں لیمو کے ہی علاقے میں تین پولیس اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا تھاجس کی ذمہ داری بھی شہاب پرڈالی گئی تھی۔

الشہاب نامی گروہ موغادیشو میں حکومت کے خلاف برسرپیکار ہے لیکن پڑوسی ملک کینیا پر بھی حملے جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ افریقن یونین کی فورسز کے تحت کینیا کے فوجی موغادیشو میں موجود ہیں۔

کینیا کے صدر اوہورو کینایاتا نے وزیرداخلہ جوزف این کائیسرے کی وفات کے موقع پر ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'آج صبح کے ناخوشگوار واقعے کا جائزہ لے رہے ہیں'۔

خیال رہے کہ کینیا میں 8 اگست کو انتخابات ہورہے ہیں جبکہ صدر اوہورو پرامید ہیں کہ وہ دوسری اور آخری مدت کے چار سال کے لیے کامیابی حاصل کرپائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں