اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے اقتصادی راہداری کے پہلے مرحلے میں خصوصی معاشی زونز کی تعداد اور ساخت کے حوالے سے نشاندہی کے لیے ماہرین کے ایک گروپ کے قیام کے بارے میں سوچ رہا ہے جبکہ چین نے گروپ کے جلد قیام پر زور دیا ہے۔

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے پاک چین اقتصادی راہداری کمیٹی کے آخری اجلاس میں خصوصی معاشی زونز کے قیام کی تجویز دی گئی تھی، یہ فیصلہ بھی کیا گیا تھا کہ دونوں ممالک ایک گروپ قائم کریں گے جو ترجیحی زونز کی تعمیر کے حوالے سے تجاویز دے گا۔

گذشتہ روز پاکستان-چین صنعتی مذاکرات کے اجلاس میں شریک چینی صنعتی ماہرین کے گروپ کے سربراہ لی یوان نے پاکستان کو کہا کہ ماہرین کے گروپ کا جلد قیام کیا جائے اور زور دیا کہ خصوصی معاشی زونز کی نشاندہی کے لیے ترجیحات میں طویل تعاون طریقہ کار کو مد نظر رکھا جائے۔

چینی صنعتی ماہرین گروپ کے سربراہ نے اجلاس میں شامل پاکستانی شرکاء سے کہا کہ چین 14 ساحلی شہروں پر 4 خصوصی معاشی زونز تعمیر کرچکا ہے، اور ساتھ ہی 14 صنعتی زونز کی تعمیر جاری ہے۔

پاکستان کی جانب سے تجویز دیے گئے خصوصی معاشی زونز پر ابتدائی مرحلے میں دونوں ممالک کے ماہرین گروپس مشاورت کریں گے، لی یوان کا کہنا تھا کہ ان خصوصی معاشی زونز میں سرمایہ کاری کے لیے چین اور پاکستان کے معیار کو اپنایا جاسکتا ہے۔

اس موقع پر بورڈ آف انویسمنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر مہتاب اسماعیل نے چینی وفد کو بتایا کہ پاکستان نے مجموعی طور پر 46 معاشی زونز بنانے کا منصوبہ بنایا ہے، اور اس حوالے سے ماہر گروپ جلد قائم کردیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے زونز بنانے کا بہت زیادہ تجربہ ہے اور پاکستان چین سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔


یہ رپورٹ 14 جولائی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں