اسلام آباد: سندھ میں 52 ملین کیوبک فیٹ یومیہ کے 3 نئے ہائیڈروکاربن ذخائر کی دریافت کے اعلان کے ساتھ حکومت کا دعویٰ ہے کہ چار سال کے عرصے میں ملک بھر میں گیس کے 101 ذخائر دریافت کیے جاچکے ہیں۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران تفصیلات بیان کرتے ہوئے وزیر برائے پٹرولیم اور قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی پٹرولیم ایکسپلوریشن لمیٹڈ نے صوبہ سندھ کے ضلع ٹنڈو محمد خان میں گیس کا ذخیرہ دریافت کیا۔

زینب ون نامی اس کنویں میں ابتدائی طور پر رواں سال جون میں 2700 میٹر گہرائی تک کھدائی کی گئی تھی جبکہ کامیاب ڈرل اسٹیم ٹیسٹ میں گیس کے فلو کی نشاندہی ہوئی۔

ابتدائی ناکامی کے بعد تسخیری کوششیں جاری رکھنے پر وزیر پٹرولیم نے کمپنی کی محنت کو سراہا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نجی کمپنی کو سندھ کا یہ بلاک جنوری 2006 میں دیا گیا تھا، جو بدین، حیدرآباد، سجاول، ٹنڈو الہیار اور ٹنڈو محمد خان کے اضلاع پر مشتمل ہے۔

شاہد خاقان عباسی کے مطابق آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے تھل ایکسپلوریشن لائسنس پر ضلع سکھر میں بھمبھرا کنویں میں گیس کی دریافت کی، اس کنویں پر کھدائی کا کام رواں سال اپریل میں شروع کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت

ان کا کہنا تھا کہ اس کنویں سے 15 ملین کیوبک فیٹ یومیہ گیس کی پیداوار متوقع ہے۔

وزیر پٹرولیم نے مزید کہا کہ اس کمپنی کو فروری 2006 میں گھوٹکی، سکھر اور خیرپور کے اضلاع میں تسخیر کا لائسنس جاری کیا گیا تھا اور یہ اس بلاک میں ہونے والی تیسری دریافت ہے۔

مٹیاری، سندھ میں ہونے والی تیسری دریافت سے متعلق انہوں نے بتایا کہ یونائیٹڈ انرجی پاکستان آف چائنہ نے ایک ہفتہ قبل 13 ملین کیوبک فیٹ یومیہ کے حساب سے گیس پیدا کرنے والے کنویں کی دریافت کی۔

'مزید گیس لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی'

وفاقی وزیر نے کہا کہ سسٹم میں درآمدی ایل این جی شامل کرنے سے گیس کی کمی پر بڑی حد تک قابو پایا جاچکا ہے جبکہ آئندہ ماہ صورتحال میں مزید بہتری آئی گی۔

شاہد خاقان عباسی کے مطابق طویل عرصے بعد حکومت کمرشل صارفین کو نئے گیس کنکشنز فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کرچکی ہے۔

مزید پڑھیں: فاٹا میں قدرتی گیس کے بڑے ذخائر موجود

انہوں نے کہا کہ 'گیس کمپنیوں کو ہاؤسنگ اسکیموں کے لیے نئے گیس کنکشنز کی منظوری کا فیصلہ روانہ کرچکے ہیں جس پر عملدرآمد کے حوالے سے کام جاری ہے'۔

گیس دریافت کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 101 میں سے 68 دریافت ہونے والے کنویں ذخائر میں 5.4 ٹرلین کیوبک فیٹ کا اضافہ کرچکے ہیں جبکہ 33 کی معلومات سامنے آنا باقی ہے۔

وزیر پٹرولیم کے مطابق 101 میں سے 87 ذخائر سندھ میں جبکہ 7،7 ذخائر خیبرپختونخوا اور پنجاب میں سامنے آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ چار سال کے دوران تسخیر اور ترقیاتی شعبے میں پاکستان 10 ارب ڈالر مالیت کا زرمبادلہ بنانے میں کامیاب ہوگیا ہے اور عالمی مارکیٹ میں تیل اور گیس کی قیمتوں میں تاریخی کمی کے باوجود ایسا ہونا ایک ریکارڈ ہے۔

یہ خبر 18 جولائی 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Jul 18, 2017 07:15pm
السلام علیکم: سندھ سے اتنی گیس اور پٹرولیم نکل رہا ہے کہ اس کو عرب ممالک کا بھائی کہنا چاہیے مگر یہاں کے لوگوں کی حالت بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے، ان کمپنیوں سے گزارش ہے کہ وہ خود ہی یہاں کے لوگوں کی حالت بدلنے کے لیے کچھ کریں، کسی کو فنڈز نہ دیں حکومت کو بھی نہیں۔۔۔۔ میرے خوبصورت سندھ کی حالت کب بدلے گی! خیرخواہ