افغانستان کی اسٹریٹ آرٹسٹ خاتون

اپ ڈیٹ 21 جولائ 2017
—فوٹو: فیس بک
—فوٹو: فیس بک

ویسے تو افغانستان کو دنیا بھر میں خانہ جنگی کے شکار ملک کے طور پر پہچانا جاتا ہے، لیکن حالیہ چند سالوں میں پہاڑوں سے لدی اس سرزمین کا قدرے خوبصورت چہرا بھی سامنے آیا ہے۔

ابھی کچھ دن قبل ہی پہلی کم عمر افغانستان نژاد امریکی جہاز پائلٹ خاتون کی تصاویر وائرل ہوئی تھیں، جنہوں نے خود جہاز چلا کر دنیا کی سیر کی۔

اس سے پہلے گزشتہ ماہ ہی افغانستان میں خواتین کے خصوصی پہلی ٹی وی چینل ’زن‘ کا افتتاح کیا گیا۔

ایسے ہی اب ایک اور افغانستان کی خاتون کی تصاویر وائرل ہوگئیں، جن میں حجاب پہنی خاتون کابل کی ٹوٹی دیواروں پر پینٹنگ بناتے اور وال چاکنگ کرتے نظر آ رہی ہیں۔

—فوٹو: فیس بک
—فوٹو: فیس بک

یہ بھی پڑھیں: دنیا کا چکر لگانے والی افغان خاتون پائلٹ

فرسٹ پوسٹ کے مطابق وال چاکنگ کرنے والی ایرانی نژاد افغانستان کی خاتون 29 سالہ شمسیہ حسینی ہیں، جو نہ صرف اسٹریٹ آرٹسٹ ہیں بلکہ وہ خواتین کے حقوق سے متعلق کام کرنے والی سماجی رہنما بھی ہیں۔

شمسیہ حسینی افغانستان پر امریکی حملے سے 2 سال قبل 2000 میں ایران سے کابل منتقل ہوئیں، اورانہوں نے وہاں آرٹ کی تعلیم حاصل کی۔

شمسیہ حسینی کے مطابق وہ ایران سے افغانستان منتقل ہونے کے بعد صرف اس بات پر خوش تھیں کہ انہیں تہران کی پابندیوں سے اجازت مل گئی، تاہم آگے چل کے افغانستان میں بھی انہیں سخت حالات کا سامنا کرنا پڑا۔

—فوٹو: فیس بک
—فوٹو: فیس بک

شمسیہ حسینی کو اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ آرٹ کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ آگے چل کے معروف آرٹسٹ بن جائیں گی، تاہم اب وہ اس بات پر مطمئن ہیں کہ انہوں نے آرٹ کے ذریعے افغان خواتین اور معاشرے کے مسائل کو اجاگر کیا۔

ایک عام لڑکی سے آرٹسٹ بننے کے سفر کا کریڈٹ وہ اپنے والدین اور استادوں سمیت ساتھیوں کو دیتی ہیں، وہ کہتی ہیں کہ بچپن میں ان کی ڈرائنگ تھوڑی سی بہتر تھی، جس پر سب نے ان کی حوصلہ افزائی کی، خصوصی طور پر ان کے والدین نے انہیں بہت سپورٹ کیا۔

—فوٹو: فیس بک
—فوٹو: فیس بک

مزید پڑھیں: افغانستان کی پہلی جنگی پائلٹ خاتون

جب شمسیہ حسینی بڑی ہوئیں اور وہ ایک مکمل آرٹسٹ بن گئیں تو انہوں نے معاشرے کو بہتر کرنے کے لیے شہر کی ٹوٹی پھوٹی دیواروں کو اپنے آرٹ کے ذریعے خوبصورت بنانے کا کام شروع کیا۔

بعد ازاں انہوں نے کابل یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہیں پڑھانا بھی شروع کردیا، اس وقت وہ نہ صرف اسٹریٹ آرٹ کے حوالے سے مشہور ہیں، بلکہ وہ ایک استاد کی ذمہ داریاں بھی نبھا رہی ہیں۔

—فوٹو: فیس بک
—فوٹو: فیس بک

شمسیہ حسینی بتاتی ہیں کہ شروع میں جب انہوں نے کابل کی دیواروں پر آرٹ بنانا شروع کیا تو، آتے جاتے لوگ انہیں ڈراؤنی نظروں سے دیکھتے تھے، لیکن پھر لوگوں کو انہیں دیواروں پر پینٹنگا کرتے دیکھنے کی عادت پڑ گئی، اور آہستہ آہستہ سب ٹھیک ہوگیا۔

اس سارے معاملے میں شسمیہ حسینی نے حجاب کو اپنا اہم ہتھیار بنایا، انہوں نے ہمیشہ حجاب اور برقع میں رہ کر کابل کی دیواروں کو خوبصورت بنایا۔

—فوٹو: فیس بک
—فوٹو: فیس بک

یہ بھی پڑھیں: افغان خواتین کے پہلے آرکسٹرا گروپ کی ڈیوس میں پرفارمنس

شمسیہ حسینی نے نہ صرف دیواروں کو پینٹنگ سے خوبصورت بنایا بلکہ انہوں نے ’کابل آرٹ پروجیکٹ‘ کے نام سے ایک منصوبہ بھی شروع کیا، جس کے ذریعے وہ کابل کی دیواروں کو رنگوں میں تبدیل کرنا چاہتی ہیں،اس منصوبے میں ان کے ساتھ اور بھی کئی لڑکے اور لڑکیاں کام کر رہی ہیں۔

شمسیہ حسینی کہتی ہیں وہ رنگوں، آرٹ اور پینٹنگ کے ذریعے امن، محبت اور جنسی مساوات کا درس دینا چاہتی ہیں۔

شمسیہ حسینی کی دیواروں پر پینٹنگ کرتے وقت لی گئی تصاویر دنیا بھر میں وائرل ہوگئیں، جس پر کئی لوگوں نے نہ صرف ان کی تعریف کی بلکہ ان کے اس کام کو بھی سراہا۔

—فوٹو: فیس بک
—فوٹو: فیس بک

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں