کرکٹ سمیت دنیا کے کسی بھی کھیل میں ریفری یا امپائر کا ایک بھی غلط فیصلہ کھیل کا نقشہ بدل سکتا ہے اور اسی طرح کا ایک واقعہ سری لنکا اور زمبابوے کے درمیان ٹیسٹ میچ میں پیش آیا جس میں امپائر کے ایک غلط فیصلے نے میچ کا نقشہ بدل دیا۔

کولمبو میں کھیلے گئے میچ میں زمبابوے کی کمزور ٹیم نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے سری لنکا کو ہوم گراؤنڈ پر ناکوں چنے چبواتے ہوئے تقریباً فتح سے محروم کردیا لیکن امپائر کے ایک غلط فیصلے نے ان کی محنت پر پانی پھیر دیا۔

388 رنز کے ہدف کے تعاقب میں میچ کے آخری دن سری لنکا نے بیٹنگ دوبارہ شروع کی تو اسے فتح کیلئے مزید 218 رنز درکار تھے اور ان کی سات وکٹیں باقی تھیں لیکن دن کی ابتدا میں ہی مینڈس اور میتھیوز کی وکٹیں حاصل کر کے زمبابوے نے میچ پر گرفت مضبوط کر لی۔

نروشن ڈکویلا اچھی فارم میں دکھائی دے رہے تھے لیکن 237 کے مجموعی اسکور پر سکندر رضا کی ایک گیند وہ سمجھنے میں ناکام رہے اور وکٹ کیپر نے بروقت بیلز اڑا کر اسٹمپ کی اپیل کردی جس پر فیلڈ امپائرز نے تھرڈ امپائر شمس الدین سے رجوع کیا۔

ری پلے سے صاف ظاہر تھا کہ ڈکویلا کا پیر کریز کی لائن پر تھا لیکن آؤٹ قرار دیے جانے کے واضح ثبوت موجود ہونے کے باوجود امپائر نے انہیں ناٹ آؤٹ قرار دیا جس پر زمبابوین فیلڈر اور ڈریسنگ روم میں موجود تمام اراکین دنگ رہ گئے۔

ڈکویلا نے اس نئی زندگی کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور 81 رنز ی اننگز کھیلنے کے ساتھ ساتھ چھٹی وکٹ کیلئے 121 رنز کی شراکت قائم کر کے میچ کا نقشہ بدل دیا اور یوں سرئی لنکا نے چار وکٹ سے کامیابی حاصل کر کے سیریز بھی 1-0 سے جیت لی۔

امپائر کے اس فیصلے پر ٹوئٹر پر بھی لوگوں نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے تھرڈ امپائر کو آڑے ہاتھوں لیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں