امریکا نے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو تہران کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں دہشت گرد گروپوں کی مدد قرار دیتے ہوئے اس پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے اعلان کردہ نئی پابندیوں میں 18 افراد اور کمپنیوں کو ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت پر نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ اعلان امریکا کی جانب سے اس تصدیق کے ایک روز بعد سامنے آیا کہ ایران، امریکا اور دیگر عالمی طاقتوں کے ساتھ دو سال قبل طے پانے والے تاریخی جوہری معاہدے کی پاسداری کر رہا ہے، تاہم اس کی طرف سے یہ تنبیہہ بھی کی گئی تھی کہ وہ ایران پر نئی پابندیوں کی تیاری کر رہا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’امریکا کو ایران کی پورے مشرق وسطیٰ میں بدنیتی پر مبنی سرگرمیوں پر سخت تشویش ہے، جس سے علاقائی استحکام، سیکیورٹی اور خوشحالی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔‘

بیان میں ایران کی جانب سے حزب اللہ، حماس، شامی صدر بشارالاسد کی حکومت اور یمن میں سعودی اتحاد کے خلاف لڑنے والے حوثی باغیوں کی حمایت کا حوالہ دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں