کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے شہر مستونگ کے قریب نامعلوم مسلح حملہ آور کی فائرنگ سے ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق نامعلوم مسلح حملہ آور نے ایک گاڑی پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں خاتون سمیت گاڑی میں سوار 4 افراد جاں بحق ہوئے، جن کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

فائرنگ کے بعد حملہ آور جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی خاتون سمیت دو افراد قتل

پولیس ذرائع کی جانب سے ہزارہ افراد پر ہونے والے اس حملے کو ٹارگٹ کلنگ قرار دیا گیا۔

دوسری جانب امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کا مقامی پولیس چیف محمد اسحٰق کے حوالے سے کہنا ہے کہ اس واقعے میں ہزارہ افراد کے ساتھ ساتھ ان کا ڈرائیور بھی ہلاک ہوا۔

بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بھی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے 'بلوچستان کی سماجی اور قبائلی روایات کے خلاف قرار دیا'۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: فائرنگ سے ہزارہ برادری کے 5 افراد زخمی

خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان میں مختلف کالعدم تنظیمیں، سیکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں پر حملوں میں ملوث رہی ہیں جبکہ گذشتہ ایک دہائی سے صوبے میں فرقہ وارانہ قتل و غارت میں اضافہ ہوا ہے۔

صوبے میں گذشتہ 15 سالوں کے دوران اقلیتی برادری کو نشانہ بنائے جانے کے ایک ہزار 400 سے زائد واقعات پیش آچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں