نئی دہلی: بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حمایت یافتہ رام ناتھ کووِند بھارت کے 14ویں صدر منتخب ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق بھارتی الیکشن کمیشن نے کہا کہ رام ناتھ کووند بھارتی پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں کے 65 فیصد ووٹ حاصل کرکے ملک کے صدر منتخب ہوئے۔

71 سالہ سابق وکیل اور ہندوؤں کی دلِت ذات سے تعلق رکھنے والے رام ناتھ کووند کو بی جے پی نے صدارت کے منصب کے لیے نامزد کیا تھا، جبکہ ان کے مقابلے میں اپوزیشن جماعت کانگریس نے بھی دلت برادری سے تعلق رکھنے والی سابق رکن پارلیمنٹ میرا کمار کو صدارت کے لیے نامزد کیا تھا۔

اس موقع پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے رام ناتھ کووند کو صدر بننے کی مبارک باد پیش کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

بی جے پی کی حکومت میں رام ناتھ کووند کے صدر منتخب ہونے پر تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ نریندر مودی نے ایک طویل عرصے سے نظر انداز کیے جانے والے نچلی ذات کے ہندوؤں پر اپنی گرفت مضبوط کر لی۔

یاد رہے کہ ایک ارب سے زائد آبادی والے بھارت میں نچلی ذات کے ہندوؤں کی تعداد 20 کروڑ ہے، جو بھارت کی غریب عوام میں شمار کیے جاتے ہیں۔

قانونی تحفظ کے باوجود بھارت میں دلت برادری کے لوگوں کے ساتھ غیر امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے، جبکہ انہیں تعلیم اور دیگر مواقع سے بھی دور رکھا جاتا ہے۔

بھارت کی تاریخ میں یہ دوسرا موقع ہے جب ریاست کے سربراہ کا انتخاب نچلی ذات کے ہندوؤں میں سے ہوا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Anwer Jul 21, 2017 02:36am
ایک اچھوت کابھارت کابےاختیار صدر منتحب کرنا بھارت کی منافقانہ سیاست کی کامیابی کہہ سکتے ہیں