کویت نے لبنان سے دہشت گرد تنظیم حزب اللہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ حزب اللہ دہشت گردوں کو تربیت دینے میں ملوث ہے۔

کویت کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی عدالت کی جانب سے ’دہشت گرد سیل‘ بنانے کے الزام میں سزا پانے والے 21 دہشت گردوں کو حزب اللہ نے تربیت دی۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی عدالت نے گزشتہ ماہ دہشت گرد سیل بنانے کے الزام میں 21 افراد کو سزا سنائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ رہنما پر امریکا، سعودی عرب کی مشترکہ پابندی

کویت نے عدالتی کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے بیروت سے مطالبہ کیا کہ بشمول حکومتی وزراء حزب اللہ کے کارندوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

کویت کی جانب سے لبنان کے خلاف یہ احتجاج ایک ایسے وقت میں سامنے آیا، جب 2 دن قبل ہی کویت نے 15 ایرانی سفیروں کو ملک بدر کیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے بتایا کہ بیروت میں تعینات کویت کے سفیر عبداللہ الکینائی نے کویت کی سرکاری نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یو اے ای کی عدالت کے مطابق ’دہشت گردوں اور حزب اللہ کے درمیان روابط پائے گئے، حزب اللہ نے ہی دہشت گردوں کو امداد اور اسلحہ فراہم کیا، جب کہ انہیں لبنان میں عسکری تربیت دی گئی‘۔

مزید پڑھیں: حزب اللہ کو ہتھیار دینے کے دعوے مسترد

خبر رساں ادارے نے کویت کی سرکاری نیوز ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سفیر نے لبان سے مطالبہ کیا کہ بیروت حزب اللہ کے اقدامات کو روکنے کے لیے ٹھوس ایکشن کرے۔

واضح رہے کہ یہ حالیہ کشیدگی ایک ایسے وقت میں آئی جب کہ کویت،متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے حزب اللہ کی فنڈنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے پڑوسی ملک قطر سے بھی سفارتی روابط ختم کر رکھے ہیں۔

علاوہ ازیں حزب اللہ جیسی تنظیموں کی مدد کرنے اور خطے میں فرقہ وارانہ فسادات پھیلانے کے الزام میں عرب ممالک اور ایران کے درمیان بھی کشیدگی جاری رہتی ہے۔

تاہم اب اس کشیدگی میں لبنان کا اضافہ بھی ہوگیا، دوسری جانب یہ خیال کیا جاتا ہے کہ لبنان اور ایران ایک دوسرے کے قریب ہیں، جب کہ خیلجی ممالک سمیت امریکا بھی تہران پر علاقے میں فرقہ واریت پھیلانے کے الزامات عائد کر چکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں