وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کی خیبر ایجنسی میں فورسز پر ہونے والے بم دھماکے کے نتیجے میں ایک خاصہ دار اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا۔

پولیس کے مطابق دھماکا خیبر ایجنسی کے علاقے شین درنگ اکاخیل میں سر پسندوں کی جانب سے آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا تھا، جس میں ایک خاصہ دار اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی فورسز نے جائے وقوع پر پہنچ کر لاش اور زخمی کو ہسپتال منتقل کیا جبکہ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: آپریشن’خیبر فور‘کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا،آئی ایس پی آر

گذشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے ایک جاری بیان مییں کہا گیا تھا کہ آپریشن خیبر فور کے تحت 21 جولائی کو پاک-افغان سرحدی علاقے میں بلند ترین مقام بریخ محمد کنڈاؤ پر دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی جس میں متعدد دہشت گرد ہلاک جبکہ کئی زخمی ہوگئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے اسپیشل سروسز گروپ نے دہشت گردوں کے متعدد ٹھکانے تباہ کر دیے اور ان کے قبضے سے بارودی سرنگوں سمیت دھماکا خیز مواد، اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کر لیا جبکہ جھڑپ کے دوران بچ جانے والے کچھ دہشت گرد سرحد پار کرکے افغانستان کی جانب فرار ہوگئے۔

کارروائی کے بعد پاک فوج نے علاقے کو کلیئر قرار دے کر 12 ہزار فٹ کی بلندی پر اپنی چیک پوسٹیں قائم کردیں۔

یہ بھی پڑھیں: آپریشن خیبر فور کے تحت کامیابیاں، 13 دہشت گرد ہلاک

اس سے ایک روز قبل بھی پاک فوج نے آپریشن خیبر فور میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے 13 دہشت گردوں کو ہلاک اور 6 کو زخمی کیا تھا اور ان سے 90 مربع کلومیٹر کا علاقہ بھی خالی کرالیا گیا تھا جبکہ دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں پاک فوج کے سپاہی عبدالجبار شہید ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ فاٹا کے سب سے مشکل علاقے راجگال میں 16 جولائی کی صبح پاک فوج نے دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے آپریشن رد الفساد کے تحت آپریشن خیبر فور کا آغاز کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں