پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشن خیبر 4 میں سیکیورٹی فورسز کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے، فوج نے دہشت گردوں کے مزید 2 ٹھکانوں پر غلبہ حاصل کرلیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاک فوج نے خیبر ایجنسی کی وادی راجگال میں 2 مضبوط ٹھکانوں کو دہشت گردوں سے کلیئر کرایا۔

بیان کے مطابق پاک فوج نے اہم اہمیت کی حامل 2 کمین گاہوں درہ سپرئی پاس اور درہ ستر کلی کو کلیئر کراتے ہوئے، اپنا مضبوط غلبہ حاصل کرلیا۔

بیان میں بتایا گیا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو انسپکٹر جنرل (آئی جی) فرنٹیئر کارپس (ایف سی) میجر جنرل شاہین کی سربراہی میں جاری کارروائیوں کے تحت آرٹلری اور آرمی ایوی ایشن کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: آپریشن خیبر-4 کے خلاف افغان وزیر کا بیان مسترد

بیان میں میجر جنرل شاہین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ آپریشن خیبر 4 منصوبہ بندی کے تحت آگے بڑھ رہا ہے۔

اس سے پہلے آئی ایس پی آر نے گزشتہ روز اپنے بیان میں کہا تھا کہ آپریشن خیبر 4 کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا، جس کے تحت پاک فوج نے وادی راجگال میں پہاڑی کی بلندی پر اپنا کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔

آئی ایس پی آر نے پہاڑی پر پاک فوج کا کنٹرول حاصل کرنے کے بعد جاری بیان میں کہا تھا کہ گزشتہ ہفتے شروع ہونے والے آپریشن خیبر 4 کا پہلا مرحلہ درہ باریخ محمد کنڈاؤ کو کلیئر کرانے سے مکمل ہوا۔

مزید پڑھیں: آپریشن خیبر فور کے تحت کامیابیاں

خیال رہے کہ آپریشن خیبر فور 250 اسکوائر کلو میٹر کے حصے کو کلیئر کرانے کے لیے شروع کیا گیا، جس میں پاک فوج نے اب تک 90 اسکوائر کلو میٹر کو کلیئر کرالیا، جب کہ اس دوران 2 سیکیورٹی اہلکار بھی جاں بحق ہوچکے ہیں۔

آپریشن ردالفساد کے تحت آپریشن خیبر 4 کے آغاز کا اعلان گزشتہ ہفتے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آئی ایس پی آر میجر جنرل عبدالغفور نے کیا تھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے خیر ایجنسی اور وفاق کے زیر انتظام علاقے فاٹا کے ان علاقوں کو نہایت اہم اور دشوار گزار قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں