ممتاز ادیب نیئر مسعود انتقال کرگئے

25 جولائ 2017
نیئر مسعود 16 نومبر 1936 کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے تھے—۔
نیئر مسعود 16 نومبر 1936 کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے تھے—۔

اردو اور فارسی کے ممتاز ادیب، محقق اور دانشور نیئر مسعود ہندوستان کے شہر لکھنؤ میں 80 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

نیئر مسعود 16 نومبر 1936 کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے، ان کے والد مسعود حسن رضوی لکھنؤ یونیورسٹی میں فارسی کے پروفیسر تھے، ان کی والدہ کا نام حسن جہاں رضوی تھا۔

انہوں نے 1953 میں لکھنؤ سے بی اے کیا جبکہ 1955 میں اپنا ایم اے مکمل کیا۔

نیئر مسعود نے الہ آباد یونیورسٹی سے اردو اور لکھنؤ یونیورسٹی سے فارسی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی، وہ لکھنؤ یونیورسٹی سے فارسی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے، انہیں اپنے وقت کا بہترین مختصر اسٹوری رائٹر مانا جاتا تھا۔

30 ستمبر 1971 کو ان کی شادی صبیحہ خاتون رضوی کے ساتھ ہوئی، ان کے چار بچے تمثال، دردانہ، صائمہ اور ثمرہ ہیں۔

نیئر مسعود کو 2007 میں بھارت کے سب سے بڑے ادبی ایوارڈ سرسوتی سمن سے نوازا گیا، ان کی کہانیوں کے کلیکشن میں ’سیمیا‘، ’عطر کافور‘، 'طاؤس چمن کی مینا‘ اور ’گنجیفہ‘ شامل ہیں۔

وہ جرمن ناول نگار فرانز کافتا (Franz Kafka) کی تصنیف 'کافتا کے افسانے' کا اردو ترجمہ بھی کرچکے ہیں۔

نیئر مسعود کے کام کا انگریزی، فینیش، فرانسیسی اور ہسپانوی زبانوں میں بھی ترجمہ کیا جاچکا ہے۔


یہ رپورٹ 25 جولائی 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں