پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کی رضاکارانہ طور پر وطن واپسی پروگرام کے تحت رواں سال مزید 9 ہزار9 سو37 خاندانوں کو افغانستان واپس بھیج دیا گیا ہے۔

سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یواین ایچ سی آر کے ترجمان آصف شہزاد کا کہنا تھا کہ رواں سال 3 اپریل سے لے کر 25 جولائی تک 9ہزار9 سو 37 افغان پناہ گزین خاندانوں کے 41 ہزار6 سو 66 افراد کو واپس روانہ کیا گیا ہے۔

آصف شہزاد کا کہنا تھا کہ افغان پناہ گزینوں کی روانگی رضاکارانہ طور پر وطن واپسی پروگرام کے تحت ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:افغان مہاجرین کی 'جبراً واپسی': یو این ایچ سی آر پر تنقید

افغانستان واپس جانے والے خاندانوں میں سے 28 ہزار 373 پناہ گزین خیبرپختونخوا سے روانہ کیے گئے ہیں، اسی طرح بلوچستان سے 5ہزار624، سندھ سے 2ہزار20، پنجاب سے 4 ہزار967 اور اسلام آباد سے 632 پناہ گزین کو وطن واپس بھیجا جا چکا ہے۔

آزادکشمیرسے بھی 50 افغان پناہ گزینوں کو وطن واپس بھیجا گیا ہے۔

یواین ایچ سی آر کا کہنا تھا کہ جون 2017 میں خیبرپختونخوا اوربلوچستان میں واقع مراکز میں 1946افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے جسٹریشن کی گئی اور انھیں تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت افغانستان واپس جانے والے ہر افغان شہری کو 200 ڈالر کی مالی امداد فراہم کی جارہی ہے اور زیادہ تر پناہ گزین ننگرہار، کابل اورقندوز واپس گئے ہیں۔

خیال رہے کہ 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) حملے کے بعد افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے سلسلے میں تیزی آئی تھی اور 2015 میں 42 ہزار افراد کو واپس بھیج دیا گیا تھا۔

2016 کےآخری نصف حصے میں 15 لاکھ رجسٹرڈ مہاجرین میں سے 3 لاکھ 65 ہزار افراد افغانستان واپس گئے اور اسی دوران 10 لاکھ غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین میں سے 2 لاکھ افغان مہاجرین بھی وطن واپس پہنچے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں